تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ
نبی علیہ الصلوٰة والسلام کو دین کی طرف واپس لوٹنا ہو گا۔ (علامہ خادم حسین رضوی)
اپنے خون کے آخری قطرے تک تحفظ ناموسِ رسالت ﷺ کے لیئے قربانیاں دینے کے لئے تیار ہیں۔ (علامہ خادم حسین رضوی)
لاہور( ) تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے مرکزی امیرعلامہ خادم حسین رضوی نے کہا حضور نبی اکرم ﷺ نے معراج والی رات اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے والوں کو جو اعزازات دیئے گئے اُن کا مشاہدہ فرمایا۔ اُس کے ساتھ ساتھ والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے والوں کو بھی اچھی حالت میں دیکھا اور اُن کے ساتھ ساتھ جن لوگوں نے دُنیا میں سود خوری کی، زناکاری کی، شراب نوشی کی اور زکوٰة ادا نہ کی، یتیموں کامال کھایا اور بدعمل واعظین کو بھی بُری سزا میں مبتلا دیکھا اور اُن کے ساتھ ساتھ نماز میں سُستی کرنے والوں کو بھیانک عذاب میں دیکھا۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن کا نبی علیہ الصلوٰة والسلام نے بچشمِ خود مشاہدہ اپنی اُمت کو آگاہ فرمایا لہٰذا نبی علیہ الصلوٰة والسلام کو دین کی طرف واپس لوٹنا ہو گا تاکہ دُنیا اور آخرت کے عذاب سے بچ کر دُنیا اور آخرت کی نعمتوں سے مالا مال ہو کر کامیاب ہوں۔ ان خیالات کا اظہار مصری شاہ، لال پُل مغلپورہ، ہما بلاک اقبال ٹاﺅن اور الحمرا کلچر کمپلیکس لاہور میں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنسوں میں کیا۔ اُنہوں نے اجتماعات سے خطابات فرماتے ہوئے کہا۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کا دستور اور منشور یہی ہے جس کی طرف ہم پوری اُمت کو بلا رہے ہیںاورالیکشن 2018 میں انشاءاللہ جب پرچی ”ووٹ“اسلام کے حق میں ڈالی جائے گی اُس دن ملحدینِ دین دشمنوں اور لبرل ازم کا پرچار کرنے والوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گے اور غلامانِ مصطفےٰ ﷺ شکرانے کے طور پر سجدہ ریز ہوں گے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا 2018 کا الیکشن انشاءاللہ تحفظ ناموسِ رسالت کے ایجنڈہ پر لڑا جائے گا۔ اگر حضور ﷺ کی ناموس محفوظ ہے تو یقینا پاکستان انتشار، افراتفری، دہشت گردی، کرپشن، اور دیگر بڑے جرائم سے بھی پاک اور محفوظ ہو گا اور اگر دشمنانِ رسول ﷺ خواہ وہ شوشل میڈیا پر ہوں یا کسی اور صورت میں آپ کی گستاخیاں کرنے والے ہوں اُن کی موجودگی میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ لہٰذا ہم ناموسِ رسالت ﷺ کے داعی¿ ہیں اور اپنے خون کے آخری قطرے تک تحفظ ناموسِ رسالت ﷺ کے لیئے قربانیاں دینے کے لئے تیار ہیں۔ علامہ خادم رضوی کے خطابات کے دوران عوامِ اہلسنت، محبت رسول ﷺ میںلبیک یا رسول اللہ ﷺ کے نعروں سے اجتماعات کے پنڈال گونج اُٹھے۔