گنٹور : ریاست آندھرا پردیش ضلع گنٹور کے نوٹاکی گائوں میں حمیداللہ شریف آج ان کے گھر میں انتقال کر گئے۔ وہ کئی دنوں سے علیل تھے۔ آپ کی رحلت پر کئی اکابرین نے اپنے غم کا اظہار کیا۔ اہل وایال اور پسماندگان کو صبرکی تلقین دی اور مرحوم کے حق میں دعا کی۔
ریاست آندھرا پردیش میں کئی احباب نے قرآنِ شریف کا ترجمہ تیلگو زبان میں کیا۔ انہیں میں سے ایک ہیں جناب حمیداللہ شریف صاحب۔ مرحوم کئی زبانوں، عربی، فارسی، اردو، انگریزی اور تیلگومیں ملکہ اور عبور رکھتے تھے۔اور انہیں عربی اردو اور تیلگو زبانوں کا سکالر مانا جاتا تھا۔ آپ نے قرآن شریف کا ترجمہ تیلگو زبان میں کیا جو ١٩٨٥ میں ” دِویا قرآن” کے نام سے شائع ہوئی۔ آپ جمعیت اسلامی ہند ، صوبہ آندھرا پردیش کے رکن اور مجلس شورا کے رکن بھی رہے۔
آپ انتہائی منکسر المزاج اور زندہ دل انسان تھے۔ اور ہر خاص و عام سے انتہائی خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے۔ ان کے خدمات قابل نا فراموش ہیں۔ آپ دینی اور سماجی خدمات میں اپنی نمایاں اور جلیل القدرکردار ادا کرتے آرہے تھے۔ ان کی کاوشوں سے صوبہ آندھرا پردیش کے تیلگو بولنے والے مسلم طبقے کو دین اور قرآن سے اچھی آراستگی ہوئی۔
انہوں نے ملت کے کاموں میں سرگرم رہنے کے باوجو اپنے اسلامی ادب کی خدمت کے جذبے سے خود کو محروم نہیں رکھا ۔آپ کی وفات پر قلبی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شری شیلم پراجکٹ کے سپیشل کلکٹر جناب نورباشا رحمت اللہ، معروف مورخ سید نصیر احمد، شہر پنگنور کے اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی کے صدر پی ایوب خان نے خراج پیش کیا اور مغفرت کی دعا کی۔ان کے اسطرح انتقال کی وجہ سے اس علاقے میں ملت کے فلاحی کاموں کو ایک جھٹکا لگا ہے۔خراج پیش کرنے والوں میں آندھرا پردیش مسلم انٹیل لیکچول فورم کے سربراہ و ذمہ داران بھی تھے۔ ادبی، سماجی، سرکاری، غیر سرکاری شخصیات نے نہایت غمزدہ ماحول میں مرحوم کو ایصال ثواب کیا۔