پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک آج کل شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں لیکن رو س میں سائیبریا کے ایک علاقے جیسی سردی شاید ہی کہیں پڑ رہی ہوجہاں کا درجہ حرارت منفی 65 ڈگری تک جاپہنچا ہے۔ پانچ سوافراد پر مشتمل اس گاؤں کادرجہ حرارت نقطہ انجمادسے نیچے گر کر کم سے کم منفی 51 اور زیادہ سے زیادہ منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جا تا ہے جس کے نتیجے میں معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہوتے ہیں۔
ائوم یاکون نامی دنیا کے اس سرد ترین گاؤں کے باسیوں کی ہمت تو دیکھئے کہ انہوں نے اپنے گھروں سے باہر واش رومز تعمیر کر رکھے ہیں اور ہڈیا ں جما دینے والی سردی میں کئی با ر گھروں سے باہر نکلتے ہیں۔ شدید سردی کے باعث یہاں مو با ئل فو ن کا م کر نے سے انکار کر دیتے ہیں اور مو با ئل سر وسز بھی بند ہو جا تی ہیں جبکہ یہاں گا ڑیوں کے انجن کو چو بیس گھنٹے آن رکھنا پڑ تا ہے کیونکہ اگر ایک با ر گا ڑی بند کر دی جا ئے تو دوبا رہ اسٹارٹ ہو نے کا نام نہیں لیتی۔