بچے اپنی جسامت اور چہرے بارے انتہائی حساس ہوتے ہیں، سیلفی لینا انہیں نفسیاتی دبائو میں مبتلا کرسکتا ہے
لندن: برطانیہ میں ہوئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ ٹین ایج میں سیلفی کی عادت انہیں برا بھلا کہنے سے زیادہ خطرناک ہے۔ سیلفی سے بچے اپنی جسامت اور شکل و صورت کی وجہ سے دباؤ میں آ جاتے ہیں۔ برمنگھم یونیورسٹی کے ماہرین نے ٹین ایج بچوں میں سیلفی کی عادت کو خطرناک قرار دے دیا۔ تحقیق کے مطابق تصاویر لینا انہیں ذہنی دباؤ میں مبتلا کر سکتا ہے۔ طلباء اپنی جسامت اور چہرے کے خد و خال کے بارے میں حساس ہوتے ہیں اور وہ شوبز شخصیات جیسا نظر آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے میں وہ اپنا مقابلہ دیگر لوگوں سے کرنے کی کوشش میں ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلفی کی عادت انہیں برا بھلا کہنے سے زیادہ بری ہے۔ تحقیق کے دوران ایک ہزار سے زائد بچوں کا جائزہ لیا گیا جن میں چھیالیس فیصد پریشانی میں مبتلا تھے۔