اسلام آباد: سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد دہشتگردوں کے مقدمات فوری نمٹانے کیلیے خصوصی عدالتوں کا قیام 21 ویں ترمیم کے تحت ایکٹ 2015 کے ذریعے عمل میں لایا گیا تھا جس کی مدت آج مکمل ہوگئی ہے۔
یہ عدالتیں وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں ہونے والی اے پی سی کے متفقہ فیصلوں کے بعد 7 جنوری 2015 کو قائم کی گئی تھیں۔ فوجی عدالتوں نے اپنی2 سالہ مدت کے دوران 274 دہشت گردوں کو سزائیں دیں،161 دہشتگردوں کو پھانسی جبکہ113 میں سے بیشتر کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔دریں اثناء برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا ہے کہ نئی قانون سازی کے لیے مسودہ تیار کیا جا رہا ہے اگر سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے ساتھ نہیں دیتیں تو اگلے چند دنوں میں مسودہ پیش کر دیا جائیگا۔