تحریر: ایم ایم علی
ملکی سیکورٹی ادروں کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف بھر پور کاروائیوں کے بعد دہشت گردوں کے گرد دن بدن گھیرا تنگ ہو تا جا رہا ہے ،لیکن دوسری طرف دہشت گردی کے واقعات میں بھی تیزی آ تی چلی جا رہی ہے ،شائددہشت گرد یہ پھانپ گئے ہیں کے اب ان کا خاتمہ یقینی ہے اور وہ اپنے خاتمے سے پہلے اس ملک وقوم کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ۔ اگر یہ کہا جاے تو بے جا نہ ہوگا کہ ہمارے ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے چند گرہوں یا چند تنظیموں کا ہاتھ نہیں بلکہ ہمارے ملک میں جاری دہشتگردی اس ملک و قوم کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت کی جارہی ہے۔ ارض پاک کی دشمن قوتیں دہشت گرد جن کے آلہ کار ہیں ہرصورت میں اس ملک کی تباہی اور بربادی چاہتی ہیں،یہی قو تیں ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں ،ان قوتوں کا مقصد ہمارے ملک کو ایک ناکام ریاست ثابت کرنا ہے ،یہ ملک دشمن قوتیں ہمارے ملک کو مالی ومعاشی طور پر مفلوج کر دینا چاہتی ہیں ،ان کی طرف سے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ان گنت کوششیں کی جا چکی ہیں ۔اسی طرح کی ایک مذموم کوشش گذشتہ اتور کو لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں دوچرچوں پر خودکش دھماکے کر کے کی گئی ۔ان خودکش دھماکوں میں 15 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔
لاہور کی تاریخ میں چرچوں پر اپنی نوعیت کے یہ پہلے دھماکے تھے ۔دہشت گرد ان چرچوں میں داخل ہوکر زیادہ سے زیادہ جانی نقصان کر نا چاہتے تھے لیکن چرچوں کے گیٹ پر مامور محافظین نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے سینکڑوں قیمتی جانیں بچا لیں ۔ان خود کش دھماکوں کے بعد عیسائی برادری کی جانب سے ان واقعات کے خلاف پر امن احتجاج شروع کیا گیا ،لیکن دیکھتے ہی دیکھتے یہ پر امن احتجاج پر تشدد کاروائیوں میں تبدیل ہو گیا ،شہر لاہور کی سب سے بڑی شاہرہ فیروز پور روڈ کو بلاک کر دیا گیا ، سڑک پر سے گزرنے والے مسافروں کو زدو کوب کیا گیا اور جلائو گھیرئو کا سلسہ شروع ہوگیا مشتعل مظاہرین نے دو مشتبہ افرد کو پولیس سے چھین کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد جلا ڈالا اور تقریبا 5 گھنٹے تک ان کی لاشیں سڑک پر پڑی رہیں ،اس کے علاوہ مظاہرین نے کئی گھنٹے تک پولیس اور دوسرے سیکورٹی اداروں کو جائے وقوعہ کا دورہ کر نے نہیں دیا ، میٹرو بسوں پر پتھروں کیا گیا اور میٹروبس کا اسٹیشن توڑ پھوڑ ڈالا گیا ۔کاروں ،موٹر سائیکلوں اور ریڑھیوں کو آگ لگا دی گئی ،دکانوں میں لوٹ مار کی گئی ۔ارض پاک کے دشمن اپنے آلہ کار دہشت گردوں کی کاروائی سے شائد اتنے خوش نہ ہوں کیوں کہ وہ چرچوں کے اندر داخل ہو کر بڑی تباہی نہیں پھیلا سکے کیو نکہ چرچوں کی سیکورٹی پر مامور سیکورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کی چرچ میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی تھی، لیکن وہ اس بات پر ضرور خوش ہوں گے کہ جس پاکستانی قوم کا وہ جانی و مالی نقصان کر نا چاہتے ہیں وہ قوم اپنے ہاتھوں سے اپنا جانی و مالی نقصان کر رہی ہے ،اپنے ہاتھوں سے اپنے ہی بھائیوں کو زدوکوب کر رہی ہیں۔
اپنے ہاتھوں سے اپنے املاک کو آگ لگا رہی ہے ،اپنے بھائیوں کی گاڑیوں ،موٹر سائیکلوں اور دکانوں کو تباہ کر رہی ہے ۔قارئین کرام !در اصل ارض پاک کے دشمنوں کی پہلے دن سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ پاکستانی قوم میں انتشار پیدا کریں اس قوم کو کبھی متحد و منظم نہ رہنے دیں ، لیکن وہ ہمیشہ اپنی کوششوں میں ناکام ہوتے چلے آئے ہیں اور اس غیور قوم نے دہشت گردوں کے ہر وار کا انتہائی جر ات مندی سے سامنا کیا ہے۔ اس وقت ہمارا پورا ملک بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور دہشت گرد ہر رنگ ونسل، ہرمذہب ومسلک کے خلاف کاروئیاں کر رہے ہیں ،یہاں تک کہ ان درندہ صفت دہشت گردوں نے بچوں کو بھی نہیں بخشا، سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور، صدیوں نہیں بھلایا جاسکتا۔ سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد سیاسی و عسکری قیادت اور قوم جس طرح دہشت گردوں کے خلاف اکھٹی ہوئی ہے وہ شاہد اس پہلے نہ تھی۔ پاک فوج اور ہمارے ملک کے دوسرے سیکورٹی اداروں نے جس طر ح دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں کاروائیوںکا آغاز کیا ہے اور ان کے گرد گھیرا تنگ کیا ہے اس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ،اس لئے اب یہ دہشت گرد نسبتاً آسان ہدف کی تلاش میں رہتے ہیں ۔اپنا خاتمہ یقینی دیکھ کر اب ان دہشت گردوں کی پوری کوشش ہے کہ وہ پاکستانی قوم کو کسی طرح مذہب ،مسلک یا پھر سیاست کے نام پر آپس میں لڑایں کیونکہ وہ جانتے ہیں اگر وہ ایسا کرنے میں میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو بغیر کوئی جنگ لڑے وہ اور ان کی پشت پنائی کرنے والی قوتیں کامیاب ہو جائیں گی۔
قارئین! لاہور میں چرچوں پر خود کش دھماکے انتہائی افسوس ناک ہیں ان کی جتنی بھی مذمت کی جاے کم ہے ۔لیکن ان دھماکوں کے بعد جس طرح احتجاج کے نام پر قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا وہ بھی کسی صور ت مناسب نہیں کیوں کہ ہم اپنے ایسے عمل سے دہشت گردوں کا نہیں بلکہ اپنا نقصان کر رہے ہیں ۔احتجاج کرنے والوں کا غم وغصہ اپنی جگہ پر بجا ہے لیکن ان کو اپنے اندر شر پسند اناصر پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ کہیں وہ شر پسند اناصر احتجاج کو جواز بنا کر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل تو نہیں چاہتے ؟۔قارئین کرام! ارض پاک سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کیلئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم بحثیت قوم متحد و منظم رہیں ،قوم جس قدر متحد ہو گی دہشت گردوں کو ختم کرنا بھی اتنا آسان ہوگا، دوسری صورت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا آسان نہیں ہوگا ،کیو نکہ دہشت گردوں کی جنگ صرف اس ملک کے سیکورٹی اداروں کے ساتھ نہیں بلکہ پاکستانی قوم کے ہر رنگ و نسل ،ہر مذہب و فرقے کے ہر فرد کے ساتھ ہے ،اور اس قوم نے دہشت گردی کا مقابلہ جس جوں مردی اور صبرو تحمل سے کیا ہے اس کی نظیر دنیا میں کم و پیش ہی ملتی ہے ،کئی مائوں نے اپنے لخت جگر کھوے ہیں ،کئی بہنوں نے اپنے بھائی اور کئی سہاگنوں نے اپنے سہاگ کھوئے ہیں ۔ارض پاک کے دشمنوں کی پاکستانی قوم میں انتشار پیدا کرنے کی ناپاک چالوں کا صفایا کرنے کیلئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ تمام پا کستانی متحد ہوجائیں۔
تحریر: ایم ایم علی