برمنگھم ( ایس ایم عرفان طاہر سے ) عوامی نیشنل پارٹی برطانیہ کے زیر اہتمام راشد شہید فائونڈیشن کا ایک اہم تعارفی پروگرام مقامی ہال میں انعقاد پذیر ہوا جس میں راشد شہید فائونڈیشن کے اغراض و مقاصد اس کے منصوبہ جات اور مستقبل قریب میں اٹھائے جانے والے دہشتگردی و انتہا پسندی کے خلاف اقدامات پرسیر حاصل گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر کونسلر محمد اخلا ق ، کونسلر عنصر علی خان، کونسلر محمد عظیم ،چیئرمین قا دریہ ٹرسٹ برطانیہ صاحبزادہ پیر محمد طیب الرحمن قادری ، سنیئر صحافی ملک عباس، چیئرپرسن بنات المسلمین و چیف ایگزیکٹو آفیسر نور ٹی وی برطانیہ سمیرا فرخ ، وا ئس چیئرپرسن بنات المسلمین برطانیہ انیلہ اسد ، ڈائر یکٹر بنات المسلمین برطانیہ ریحانہ شاہین ، معروف کاروباری شخصیت معین قاضی ، صدر اے این پی محفوظ خان، سراج خان، جا وید اخون ذادہ ، محمد عبد اللہ ، بصیر احمد ، ذوالفقار ، سلیمان ، میر واعس ، اکرام مرزا ، یوسف خان، ذاکر حسین اور دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہو ئے سابق صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات خیبر پختو نخواہ و چیئرمین راشد شہید فائونڈیشن میا ں افتخار حسین نے کہاکہ دہشتگردی و انتہا پسندی کا ناسور دیمک کی طرح معاشرے کو چاٹ رہا ہے اس کے خاتمہ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی ، تعلیم ہی وہ واحد ہتھیا ر ہے جس سے دہشتگردی ، انتہا پسندی ، شرانگیزی اور بدامنی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مات دی جا سکتی ہے۔
ہمیں اپنی سوسائٹی کو دہشتگردی سے محفوظ بنا نے اور امن و محبت کے قیام کے لیے اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ میرا بیٹا نماز پڑھنے کے لیے گھر کے قریب مسجد میں گیا تھا لیکن جب واپس ریلوے سٹیشن کے قریب پہنچا تو اسے دہشتگردوں نے چاروں طرف سے گھیر کر چا ر گولیاں سینے میں اور چار گولیاں سر میں مار کر شہید کردیا ۔ بچے کی شہا دت کے دوسرے دن ہما رے گھر میں خود کش حملہ کیا گیا جس میں میرے دو عزیز شہید ہو گئے اسکے علاوہ مجھے خط کے زریعہ سے قتل کرنے اور دھمکی آمیز پیغامات بھیجے گئے میرا قصور یہی تھا کہ میں جب کسی جگہ صوبے کے اندر کوئی خود کش بم دھماکہ ہوتا یا دہشتگردی کا واقعہ پیش آتا تو شہیدوں کے گوشت کے ٹکڑے جمع کرکے ان کے کفن کا انتظام کرتا زخمیوں کو ہسپتال پہنچاتا اور اپنی قوم کے حوصلے ہر دہشتگردی کی کا روائی کے بعد بلند کرنے کی کوشش کرتا اگر مخالفین کی نظر میں یہ میرا جرم ہے تو ایسا جرم میں تادم مرگ کرتا رہوں گا۔
انہوں نے کہاکہ بلا امتیا ز اور بلا تفریق انسانیت کی خد مت کا جذبہ لیکر میں سیاست میں آیا تھا اور اپنے آخری سانس تک اس پرعمل پہرا رہوں گا ۔ انہو ں نے کاکہا کہ راشد شہید فا ئونڈیشن درحقیقت امن کے قیام اور تعلیم و ہنر کے فروغ کے لیے کوشاں ہے ۔ اس پلیٹ فارم سے جو لوگ دہشتگردوں کے ہا تھوں شہید ہو گئے ہیں انکے پیچھے بیٹے اور بیٹی کی تعلیم کا انتظام کیا جا تا ہے ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کی اس اندھیری رات کی روشن اور پر امن صبح جلد طلوع ہوگی اور اسکے لیے ہمیں عملی کو ششیں تیز کرنا ہونگی۔
چیئرمین قادریہ ٹرسٹ برطانیہ صاحبزادہ پیر محمد طیب الرحمن قادری نے کہاکہ ہم پاکستان میں نہیں لیکن ہما رے دل ان لوگوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں جو دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلا ف صف آراء ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے ہوتھ مضبوط کرنا ہو نگے جوان علماء سوکے خلاف ہیںجو طالبان اور داعش جیسے دہشتگردوں کو پیدا کر رہے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ ایسے مدرسے جو دہشتگردی انتہا پسندی اور شر انگیزی کو فروغ دے رہے ہیں فساد فی الارض کے موجد ہیں ہم انکی بھرپور انداز میں مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام میں کسی ایک بیگناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے اور اسی طرح کسی ایک انسان کی زندگی بچانا پو ری انسانیت بچا نے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہاکہ معاشرے میں بے چینی اضطراب اور بدامنی کو فروغ دینے والے اسلام کے باغی ہیں انکے خلاف ہمیں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح یکجا ہونا پڑے گا ۔ کونسلر محمد اخلاق نے کہاکہ پاکستان کو دہشتگردی اور انتہا پسندی سے پاک بنا نے کے لیے تعلیم پر زور دینا ہو گا ۔ انہو ں نے کہاکہ تعلیم وہ واحد شے ہے جو دہشت و وحشت کے عزائم خاک میں ملا کرامن کا پیغام عام کرسکتی ہے ۔ کونسلر عنصر علی خان نے کاکہا کہ جو لوگ دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف ہیں ان کا ساتھ دینا ہمارا اخلاقی اور قومی فرض ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ جن لوگوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی اولاد کی قربانی دی اور پھر بھی استحکام کا دامن نہیں چھوڑا انکی بدولت آج صوبہ خیبر پختونخواہ میں کافی حد تک امن اور بہتر صورتحال دکھائی دیتی ہے ۔ کونسلر محمد عظیم نے کہاکہ پاکستان کو دہشتگردی ، بدامنی اور انتہا پسندی سے پاک بنا نے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہو گا۔
چیئر پرسن بنات المسلمین و چیف ایگزیکٹو نور ٹی وی برطانیہ سمیرا فرخ نے کہاکہ پاکستان دہشتگردوں کا گڑھ نہیں بلکہ خود دہشتگردی سے متاثرہ علاقہ ہے انہو ں نے کہاکہ پاکستانی قوم نے دہشتگردی انتہا پسندی اور بد امنی کے خلا ف جنگ میں بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں اور ایسے افراد کو تعاون فراہم کرنا ہو گا جو پاکستان کو اس وباء سے پاک کرنے کے لیے شب و روز کوشاں ہیں ۔ سنیئر صحافی عباس ملک نے کاکہاکہ تمام کمیونٹیز کو منافقت اور انتہا پسندی کے خلا ف بلا تفریق متحد و منظم ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کاکہا کہ مسلح افواج پاکستان نے دہشتگردوں کا صفایا کرنا شروع کردیا ہے جلد وہ خطہ دہشتگردوں سے پاک ہو جا ئے گا ۔ انہو ں نے کاکہاکہ جو لوگ قیام امن اور ایک مثبت علم لیکر نکلے ہیں ہمیں انکا ساتھ ضرور دینا چاہیے ۔اس موقع پر رہنما اے ین پی ذاکر حسین ، خو رشید خان، معین قاضی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء کو عشائیہ بھی پیش کیا گیا۔