لا ہور کے مقامی ہوٹل میں ہاتھ سےبنےقالینوں کی 3روزہ نمائش کا آغاز ہو گیا ، انڈسٹری رہنماؤں کا کہنا تھاکہ دہشت گردی نے اس صنعت کو سب سے زیادہ متاثر کیا جبکہ وزیر تجارت پنجاب نے کہا ہے کہ حکومت قالین کی صنعت کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئےہرممکن اقدامات کررہی ہے ۔
وزیر تجارت پنجاب چوہدری شفیق نے کہا کہ یہ صنعت اہمیت کی حامل ہے، نہ صرف روز گار اور زرمبادلہ دیتی ہے بلکہ پاکستانی قالین دنیا میں جہاں بھی جاتےہیں، اپنی انفرادیت اور معیار کےباعث سفیر کا کام کرتے ہیں۔
قالین سے وابستہ صنعتکاروں کا کہناتھاکہ دہشت گردی کی وجہ سےقالینوں کی برآمد 120 ملین ڈالر سالانہ کی کم ترین سطح پر آگئی ، حکومت سےمطالبہ ہےکہ سرپرستی کرے۔
شرکاءنےامن کی بحالی کو خوش آئندقراردیا،ان کاکہناتھاکہ غیر ملکی دوبارہ آنا شروع ہو گئےہیں، امید ہےکہ آئندہ چند سال میں قالین کی صنعت دوبارہ اپنا کھویامقام حاصل کر لے گی