خطے میں ریاستی خود مختاری اور اندرونی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، وزیر اعظم نواز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب
چین (یس اُردو) شنگھائی تعاون تنظیم کے چودہویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں ریاستی خود مختاری اور اندرونی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں ، دہشتگردی سنجیدہ مسئلہ ہے ،انتہا پسندی کی سوچ کا مقابلہ کرنا ہو گا تاہم تعاون کے ذریعے امن کو فروغ دیا جا سکتا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا کردار خطے میں امن و خوش حالی کیلئے ہے ۔اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف کے علاوہ قازقستان ، کرغزستان ، روس ، تاجکستان اور چین کے وزرائے اعظم شرکت کر رہے ہیں ۔ جبکہ افغانستان ، ایران ، بھارت ، بیلا روس اور منگولیا کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہیں۔اجلاس میں دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے مشترکہ خطرات سے نمٹنے کا ایجنڈا سر فہرست ہے ۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کا بنیادی مقصد رکن ممالک کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔چین، قازقستان، کرغستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان تنظیم کے مستقل ارکان ہیں جبکہ رواں برس اوفا میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں پاکستان اور بھارت کو بھی مستقل رکن بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی پاکستانی وفد میں شریک ہیں ،اجلاس سے پہلے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علاقائی روابط کے فروغ کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری اہمیت کی حامل ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے توانائی کے شعبے پر توجہ دے رہے ہیں۔