اسلام آباد (یس ڈیسک) وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ 500 سے زائد انٹیلی جنس آپریشنز ہوئے، دہشتگردی کے ایسے منصوبے روکے گئے۔
جو اگر ہوجاتے تو بڑی خوفناک تباہی لاتےہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دہشتگردوں کی بیشتر لیڈر شپ پاکستان سے رفو چکر ہوچکی ہے۔ وزیر داخلہ نے ایوان میں اپنے پالیسی بیان میں کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔
تاہم جب تک دہشتگردوں کی لیڈر شپ کا خاتمہ نہیں ہوجاتا، اس وقت تک کسی خوش فہمی میں رہنا نا مناسب ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ ملٹری کورٹس میں صرف ان افراد کیخلاف کیس چلائے جائینگے، جنہوں نے ملک کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہوں ،دیگر دہشتگردی کے کیسز کی سماعت عام عدالتیں میں ہوگی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ دہشتگرد غیر قانونی سمزکا استعمال بھی کررہے تھے، سمز کی تصدیق کے عمل کے بعد اب ان سے یہ ہتھیار بھی چھین لیا گیا ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی تنظیم کو امریکا یا بھارت کی خواہش پر کالعدم قرار نہیں دیا جائیگا، پہلی بارتنظیموں کی مشکوک سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے،جس کے بعد یہ فیصلہ کرنا آسان ہوجائے گا۔