پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ یہ کیسا اتفاق ہے کہ جب نواز شریف مشکل میں آتے ہیں تو سرحدی کشیدگی بڑھتی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ جب بھی سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف مشکل کا شکار ہوتے ہیں تو پاکستان کی سرحد پر کشیدگی میں اضافہ کیوں ہوتا ہے اور ملک کے اندر دہشت گردی کے واقعات شروع کیوں ہوجاتے ہیں؟
Beginning to wonder why whenever Nawaz Sharif is in trouble, there is increasing tension along Pakistan's borders and a rise in terrorist acts? Is it a mere coincidence?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 13, 2018
تحریک انصاف کے سربراہ نے مزید سوال کیا کہ کیا یہ محض اتفاق ہے؟
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینئر رہنما اکرم خان درانی پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ 25 جولائی کے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کے لیے کسی سازش کا ڈول ڈالا جارہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ عوام ایسی کسی بھی سازش کو 25 جولائی کو ہونے والے تاریخی انتخابات کی راہ میں حائل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اکرم درانی اور انکے قافلے پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ 25 جولائی کے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کیلئے کسی سازش کا ڈول ڈالا جارہا تاہم عوام ایسی کسی بھی سازش کو ان تاریخی انتخابات کی راہ میں حائل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 13, 2018
خیال رہے کہ 6 جولائی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں مجرم قرار دے کر سزا سنا دی تھی۔
نواز شریف کو 10 سال مریم نواز کو 7 سات سال جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال کی سزا دی گئی تھی جنہوں نے پہلے ہی اپنی گرفتاری دے دی تھی۔
فیصلہ سنائے جانے کے وقت نواز شریف اور مریم نواز بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن میں موجود تھے جس کے بعد انہوں نے سزا کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان واپس آنے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ مذکورہ فیصلے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی 2 بڑے واقعات رونما ہوئے جن میں سے پہلا واقعہ 10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران پیش آیا۔
پشاور میں ہونے والے اس خودکش حملے میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
دوسرا واقعہ بنوں میں پیش آیا جہاں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور سابق وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کے قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
اس واقعے میں اکرم خان درانی محفوظ رہے لیکن بدقسمتی سے 4 افراد جاں بحق اور 3 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے تھے۔