گوادر: گوادر پی سی ہوٹل میں دہشتگردوں نے حملہ کردیا، ہوٹل کے سکیورٹی گارڈ نے دہشتگردوں کو انٹری پوائنٹ پر روکا تو دہشتگردوں نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ہوٹل کا سکیورٹی گارڈ شہید ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گوادر کے حالات سکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہیں۔
فورسز نے دہشتگردوں کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ پی سی ہوٹل کی انٹری پر موجود گارڈ نے دہشتگردوں کو روکا۔دہشتگردوں نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے پی سی ہوٹل کا سکیورٹی گارڈ شہید ہوگیا۔ سکیورٹی فورسز دہشتگردوں کو گھیرے میں لے کر ہوٹل کی بالائی منزل تک لے گئے ہیں۔ اسی دوارن پی سی ہوٹل میں موجود تمام مہمانوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔تاہم سکیورٹی فورسز کا ہوٹل میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ اس سے قبل وزیرداخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ ہوٹل میں کچھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، ہوٹل میں موجود تمام لوگوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا، کوئی غیرملکی موجود نہیں ہے، ہوٹل انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز سے رابطے میں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی ہوٹل گوادر میں 40 چینی باشندے موجود ہیں جبکہ 30 پاکستانی بھی موجود ہیں۔ وزیر اطلاعات بلوچستان کا کہنا ہے کہ گوادر میں پی سی ہوٹل میں فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے آپریشن کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل کے قریب آبادی بہت کم ہے۔ لیکن اس علاقے کی سکیورٹی بہت سخت ہے۔
واضح رہے گواد پورٹ پاک چین سی پیک معاہدے کا بڑا پوائنٹ ہے۔ گوادر کے راستے دنیا بھر میں تجارت کی راہیں کھلی ہیں، گوادر کی ترقی اور پاک چین سی پیک منصوبے پر پوری دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ دشمن قوتیں سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہی ہیں۔ دشمن قوتوں میں ہمارا ازلی دشمن بھارت سب سے آگے ہے۔ بلوچستان سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور بلوچستان اور کراچی میں دہشتگردی کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کی معاشی اور تجارتی حتیٰ کہ ہر سطح پر پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتا ہے۔ لیکن بھارت اور دشمن قوتوں کا یہ خواب خواب رہ جائے گا۔