لاہور: صوبائی وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ داتا دربار میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑ لیا۔ داتا دربار مسجد میں نماز جمعہ کے بیان میں سعید الحسن نے بتایا کہ دہشتگرد تین ماہ سے گڑھی شاہو میں موجود تھے، دہشتگرد گڑھی شاہو میں ٹی سٹال چلاتے تھے، 6 لوگوں نے 3 ماہ سے عمارت کرائے پر لے رکھی تھی۔
دوسری جانب صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن شاہ نے داتا دربار میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران اہم انکشاف کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر محکمہ اوقاف نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ داتا دربار کے مجرم پکڑے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجرم تین ماہ سے گڑھی شاہو میں ہوٹل قائم کیے ہوئے تھے۔ حکومت دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ حساس اداروں نے گڑھی شاہو میں ایک ٹی سٹال پر چھاپا مارا ہے۔
حساس اداروں نے 5 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حراست میں لیے جانے والے افراد پر داتا دربار کے سہولت کار ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ٹی سٹال اسد عباسی نامی ایک شخص چلاتا تھا۔ اسد عباسی اور اس کے دوست شاہد نے تین ماہ قبل یہ جگہ کرائے پر لی تھی۔