کراچی پولیس چیف مشتاق مہرنے اعتراف کیا ہے کہ دہشتگردوں کےبارے میں انٹیلی جنس اطلاعات حاصل کرنامشکل ہوگیا، سلیپرز سیل کسی سے احکامات نہیں لیتے ، خود کام کرتے ہیں ۔
جیو نیوز سے گفتگو میں کراچی پولیس چیف نے دعویٰ کیا کہ رواں برس ہونے والے واقعات میں سے 90فیصد ہائی پروفائل کیسز حل کرلئے ہیں۔ان کا مزید کہناتھاکہ ماضی میں بڑے گروپ کراچی میں وارداتیں کرتے تھے، ضرب عضب کے بعد دہشت گرد چھوٹے گروپوں میں تقسیم ہوگئے،جن کی معلومات کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔