دبئی: آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں جدت طرازی کی ٹھان لی۔
آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کا دو روزہ اجلاس 28 اور 29 مئی کو ممبئی میں شیڈول ہے، جس میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی پلیئنگ کنڈیشنزپر غوروخوض کیا جائیگا، چیمپئن شپ کا آغاز آئندہ برس ورلڈ کپ کے بعد ہوگا جبکہ اس کا فائنل 10 جون 2021 سے ہوگا، جس کی میزبانی کیلیے انگلینڈ کو تجویز کیاگیا ہے، سکے کو اچھال کر ٹاس کرنے کی روایت جاری رکھنے یا نہ رکھے جانے پر بحث ہوگی، اس پر آئی سی سی کرکٹ کمیٹی میں تفصیلی تبادلہ خیالات ہوگا۔
1877 میں میلبورن پر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان اولین ٹیسٹ سے لیکر اب تک ٹاس کرنے کی یہ روایت چلی آرہی ہے، جس میں میزبان کپتان سکہ اچھالتا ہے اور مہمان قائد ہیڈ اور ٹیل پکارتا ہے، تاہم ٹاس کرنے کی روایت ختم کرکے اب یہ اختیار مہمان ٹیم کو سونپنے کی تجویز سامنے آئی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے پہلے بیٹنگ یا پہلے بولنگ کا فیصلہ کرلے۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ کی شروعات آئندہ برس آسٹریلوی ٹیم کے دورئہ انگلینڈ میں ایشز ٹور سے ہوگی، انگلش کاؤنٹی سیزن میں 2016 سے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو پہلے بولنگ کرنے کا اختیار حاصل ہے، کرکٹ کمیٹی کے ایک سے زائد ممبران کی رائے میں ہر میچ میں مہمان ٹیم کو بغیر ٹاس کے فیصلے کا اختیار مل جانا چاہیے۔
آئی سی سی کے مکمل 9 ممبران ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ بنیں گے، کمیٹی ممبران انٹرنیشنل کوچز کی رائے کو بھی سنیں گے، اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ 28اور29 مئی کو شیڈول میٹنگ سے قبل کرلیاجائیگا۔
کمیٹی میں چیف انیل کمبلے کے ہمراہ اینڈریو اسٹروس، مہیلا جے وردنے، راہول ڈریوڈ، ٹم مے، کیوی کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ، امپائر رچرڈ کیٹل بروگ، آئی سی سی میچ ریفری رنجن مدوگالے، شان پولاک اور کلیری کونور شامل ہیں، کرکٹ کمیٹی کی جانب سے سفارشات حتمی طور پر مرتب کیے جانے کے بعد اسے آئی سی سی چیف ایگزیکٹیو کمیٹی میں مزید غور کیلیے جون میں ڈبل میں شیڈول سالانہ کانفرنس میں پیش کیا جائیگا۔
کرکٹ کمیٹی نے اپریل میں جن امور پر غور کیا تھا، اس کے مطابق ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، اگرچہ رواں برس بھارت نے دورئہ آسٹریلیامیں ایڈیلیڈ پر نائٹ ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کردیا ہے، تاہم ٹیسٹ چیمپئن شپ کی نئی پلیئنگ کنڈیشنز میں یہ ہوم بورڈ کی صوابدید ہوگی کہ وہ نائٹ ٹیسٹ میچ شیڈول کرے، تاہم اس کیلیے مہمان ٹیم کی رضامندی ضروری ہوگی۔
اس کے علاوہ دورے کرنے والی ٹیم ایک ڈے نائٹ وارم اپ میچ بھی کھیلنے کا حق رکھتی ہے جو کم از کم دو روزہ ہوگا، میچ ریفریز کی جانب سے پچزکو غیرمعیاری قرار دیے جانے پرمہمان ٹیم کو فاتح قرار دیا جاسکے گا،کمیٹی نے پوائنٹس سسٹم کی تجویز بھی دی ہے، جس سے سیریز کے فاتح کا بھی تعین کرنے میں مدد ملے گی۔
کمیٹی نے پلیئرز کے خراب رویے پر پوائنٹس منہا کیے جانے کی تجویزبھی دی ہے، سلو اوور ریٹ پر بھی ٹیم کو پوائنٹس سے محرومی کا سامنا ہوسکتا ہے، ٹیسٹ میچز کا دورانیہ پانچ روزہ ہی ہوگا اس میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی، لیگ مرحلے میں گیند کا انتخاب بدستورمیزبان ملک کی مرضی سے ہوگا جبکہ فائنل کیلیے وہی گیند استعمال کی جائے گی جو میزبان ملک کی کنڈیشنز کیلیے موزوں ہوں گی۔