قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کسی چیلنج سے کم نہیں اور مصباح الحق اور یونس کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی کمی ضرور محسوس ہوگی۔
Test team leadership is not less than any challenge, Sarfraz Ahmed
کراچی پریس کلب میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمدکا کہنا تھا کہ سابق کپتان مصباح الحق اور یونس خان کی کمی ضرور محسوس ہوگی جب کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت چیلنچ ہوگی تاہم میرا ہدف ٹیم میں مستقل مزاجی لانا ہے۔ سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد عوام کی امیدیں مزید بڑھ گئی ہیں، ہمیں اب آگے بڑھنا ہے اور بھی سیریز جیتنی ہیں، گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران چیزیں بہتر ہوئی ہیں اس لئے ہمیں مزید اچھی کارکردگی دکھانا ہوگی۔ قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ٹیم سینیر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو ایک زبردست کمبی نیشن ہے، ٹيم کو ہمیشہ سینیر کھلاڑیوں کی ضرورت رہتی ہے، اگر سینئر اچھا پرفارم کر رہے ہوں تو انہیں ٹیم میں ہونا چاہئے۔ سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سے کھلاڑیوں کو ایکسپوژر ملا ہے، فخر زمان اور شاداب ڈومیسٹک کھیلتے رہے تھے لیکن پی ایس ایل سے انہیں پہچان ملی۔
کپتان قومی ٹیم نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں کامیابی سے پاکستان کی کرکٹ میں ایک نئی جان آگئی ہے، پاکستان میں بھی اب کرکٹ بحال ہونی چاہئے، پاکستان کرکٹ ٹیم کو ہوم کرکٹ نہ ہونے سے بہت نقصان ہوا ہے جب کہ انگلینڈ میں سیکیورٹی ایشوز کے باوجود ٹیمیں کھیلی ہیں۔ کراچی پریس کلب انتظامیہ کی جانب سے سرفراز احمد کو پریس کلب کی اعزازی ممبر شپ بھی دی گئی جس پر سرفراز کا کہنا تھا کہ پریس کلب کی اعزازی ممبر شپ میرے لئے اعزاز ہے۔