ہاروی طوفان نے امریکی ریاست ٹیکساس میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی جن میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔ریسکیوکاعملہ تاحال تمام علاقوں تک نہیں پہنچ سکا اس لیے خدشہ ظاہر کیاجارہاہےکہ اموات کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ طوفان کے باعث 30 ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ ریسکیو کے منتظر دیگر ہزاروں افرادمیں سیکڑوں پاکستانی بھی ہیں۔ درجنوں افراد لاپتا بھی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ طوفانی بارشوں کے خطرے کے پیش نظر لوزیانا میں بھی ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو ٹیکساس کادورہ کریں گے۔
طوفان ہاروی کی تباہ کاریوں کے بعد امریکی ریاست ٹکساس کی 18 کاونٹیز آفت زدہ قرار دے دی گئی ہیں۔شہر ہیوسٹن،طوفان ہاروی کی تباہ کاریوں کی سب سے زیادہ لپیٹ میں ہے جہاں کئی گھنٹوں بعد بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہےاور پورا شہر پانی میں ڈوبا ہے۔ گلیاں سڑکیں انڈر پاسز سب پانی میں ڈوبے ہیں۔ شہر میں 2 فٹ سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہےجبکہ کئی مقامات پر 10فٹ تک پانی جمع ہے اور مسلسل بارشوں کے باعث اس میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔فیڈرل ایمرجنسی مینی جمنٹ ایجنسی کے مطابق طوفان سے30 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
طوفان کے باعث ڈاون ٹاون ہیوسٹن کی ایک عمارت میں آگ بھڑک اٹھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ ہلاک ہونے والوں میں ہیرس کاونٹی کے ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث صرف ہیوسٹن ریجن میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔ دوسری جانب تما م متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ ریسکیو کا کام جاری ہے۔ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے جن میں ہیوسٹن یونیورسٹی میں پھنسے200 بھارتی بھی شامل ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق مسلسل بڑھتے پانی کے باعث لوگ خوفزدہ ہیں اور ریسکیو بوٹس کو روکنے کے لیے ان پر فائرنگ کرنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں جبکہ بند دکانوں اور اسٹورز میں لوٹ مار بھی کی گئی ہے۔