ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک سکول میں فائرنگ سے دس افراد کو موت کی نیند سلا دینے والے ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ پولیس کو دیے بیان میں ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے دیگر طلبہ کو اس لیے چھوڑ دیا تا کہ وہ دوسروں کو واقعے کی کہانی سنا دیں۔
ٹیکساس کے ایک اسکول میں دس افراد کے قتل کے ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ پولیس کو بیان دیتے ہوئے 17 سالہ دمتریوس پگورٹزس کا کہنا تھا کہ اس نے چند طلبہ کو اس لیے زندہ چھوڑا تا کہ وہ دوسروں کو واقعے کی کہانی سنائیں۔
ایک زخمی طالبہ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ملزم کلاس میں داخل ہوتے ہی ایک طالب علم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں تمھیں قتل کرنا چاہتا ہوں اور پھر بھاگنے والوں پر گولی چلا دی۔
حکام کے مطابق گرفتاری دینے سے پہلے پگورٹزس پندرہ منٹ تک پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی کرتا رہا۔ قانونی ماہرین کے مطابق ملزم کو قتل اور پولیس پر حملے کے الزام میں سزائے موت ہو سکتی ہے۔