تھائی لینڈ (یس ڈیسک) ہر مذہب کی عبادت گاہ امن وسکون کی جگہ ہوتی ہے اور اسی نقطہ نگاہ سے بنائی جاتی ہے لیکن تھائی لینڈ میں بدھ مت مذہب کا ایک ایسا مندر بنا دیا گیا ہے جس میں داخل ہونے کے لیے بھی انسان کو دل گردہ چاہیے۔اسے جہنم کا مندر(Hell Temple) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مندر بدھ مت کے ایک راہب پراکرووشانجلیکون (Pra Kru Vishanjalikon)نے بنایا ہے تاکہ گناہ گار لوگ اس مندر میں آ کر یہاں کے خوفناک مناظر سے عبرت حاصل کر سکیں۔اس مندر میں بنیادی طور پر جہنم کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ یہاں ایسے خوفناک مجسمے رکھے گئے ہیں جنہیں مختلف جرائم کی سزائیں دی جا رہی ہیں۔ زناءکاری کے جرم میں بعض مجسموں کے اعضائے مخصوصہ کاٹے جا رہے ہیں اور ان کے جسموں میں سے لکڑی کے ڈنڈے پار نکال کر انہیں الٹا لٹکایا گیا ہے۔ کسی مجسمے کو آرے سے درمیان سے سے دو ٹکڑے کیا جا رہا ہے، کسی کے ہاتھ کاٹے جا رہے ہیں۔ اس مندر میں خوفناک سزائیں پانے والے مجسموں کے ساتھ ساتھ ایک ساﺅنڈ سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے جس سے ہمہ وقت انتہائی بھیانک اور دلدوز آوازیں آتی رہتی ہیں۔ اس میں سزائیں پانے والے لوگوں کی چیخ و پکار بھی شامل ہوتی ہے۔مندر میں لگ بھگ ہر جرم کی سزا عملاً دکھائی گئی ہے جن میں نشے کا استعمال کرنا، غیرقانونی جنسی تعلقات، چوری و راہزنی، خواتین کا اسقاط حمل کروانا، قتل و دیگر شامل ہیں۔یہ تمام مجسمے علامتی طور پر جہنم میں دی جانے والی سزاﺅں کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان میں تمام مجسمے لہولہان ہیں اور انتہائی خوفناک منظرپیش کررہے ہیں۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اس مندر کے بانی راہب نے میگزین ”روڈز اینڈ کنگڈمز“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”میں لوگوں کو ڈرانا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ لوگ جہنم سے ڈریں اور گناہ سے باز رہیں۔ میں لوگوں کو ان کے گناہوں پر شرمسار کرنا چاہتا ہوں۔میں نے یہ مندر اس لیے بنایا ہے کہ لوگ دیکھ سکیں کہ اس زندگی کے بعد ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ “ رپورٹ کے مطابق اس مندر میں داخلہ بالکل مفت ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اس کا رخ کر رہی ہے۔ یہاں مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ لوگوں نے اس مندر کے مناظر سے خوف کھانے کی بجائے اسے تفریح کی جگہ بنا لیا ہے اور یہاں اپنی سالگرہ اور شادی کی تقریبات منعقد کرنی شروع کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ اپنے مرنے والوں کی آخری رسومات کی تقریبات بھی اس مندر میں منعقد کروا رہے ہیں۔