تحریر: شاہ بانو میر
صبح کا آغاز ہوتے ہی آنکھ کھلتے ہی جب ایک انسان موت عارضی (نیند )کے بعد دوبارہ جاگتا ہے تو ہر عضو کی سلامتی دیکھ کر بستر سے الحمد للہ کہہ کر اٹھتا ہے دن کا بابرکت آغاز کرتا ہے اور سارا دن سورج کی روشنی میں بے پناہ نعمتوں کا استعمال کر کے رات گئے جب سوتا ہے تو دن کا حساب لگاتا ہے استغفار کرتا ہے اور توبہ کر کے سوتا ہے آج ایسا ہی دلکش دن جمعۃ المبارک کی صورت میرا بھی طلوع ہوا کہ آج ماشاءاللہ دو پارے ترجمے کے مکمل ہوئے۔
شکر اللہ کا اتنے اسبااق اتنے تاریخی واقعات پڑھے سمجھے اور علم حاصل کیا آپ سب کو بھی اللہ پاک اپنے اصل سے جوڑے یہ حروف لکھنے کا مقصد اپنے پارے کی تکمیل کا میغام دینا نہیں بلکہ آپ سب میں شوق پیدا کرنا ہے کہ آپ سب بھی آئے اور اپنے اصل سے جڑیں پھر آپ سب کو پتہ چلے گا کتنا طاقتور مضبوط نظام ہمارے گھر میں اس کتاب کی صورت موجود ہے جس سے دوری کی وجہ سے آج ہم سب بھٹک رہے ہیں۔
فروعنیت رعونت اور صرف میں میں کی رٹ نے ہمیں برباد کر دیا اسکو پڑہیں تو پتہ چلے گا کہ میں نہیں ہم اور ہم نے راستہ دینا ہے ساتھ ملانا ہے اپنے حصے میں سے کچھ نکال کر مستحقین میں بانٹ کر ان کومضبوط کر کے اسلام کو طاقتور بنانا ہے افسوس جزدانوں میں لپیٹے اس قرآن پاک کو آج احترام تو بہت دیا لیکن اس کا مقصد تلاش کرنا اور سمجھنا بھول گئے اللہ پاک ہمیں ہدایت کی یہ کتاب کھول کر سمجھنے پڑھنے کی توفیق دے جبھی ہم درست انداز میں کام کر سکیں گے ورنہ تو دنیاوی سوچ گراؤ آگے بڑھو سے آگے ہم جا نہیں رہے۔
اپنی ترقی ہم نے مشروط کر لی دوسرے کو گرانے سے اسی وجہ سے آج قوم پع=ریشان حال ہے 2 پارے دنیا جہاں کو سمیٹے ہوئے ہیں اس میں 3 پارہ شروع کر لیا اور قرآن پاک کی سب سے حسین و جمیل آیت جس میں اللہ رب العزت کے صفاتی ناموں کی کثرت ہے ان کی عظمت کا تزکرہ جلال و جمال کے ساتھ ہے آیت الکرسی پڑہی سبحان اللہ کیا طاقتور کلام ہے کیا شان ہے کیا الفاظ کی عظمت ہے میری استاذہ محترمہ امینہ کیلئے دعائے خاص جو کینیڈا سے فجر کی نماز کے بعد مجھے خصوصی طور پے ترجمہ پڑھوا رہی ہیں بسبب اس کے کہ نور القرآن کی تین گھنٹے کی کلاس بیٹے کی وجہ سے میرے لئے ناممکن ہے۔
لیکن جستجو تڑپ دعا نے ان تک پہنچا دیا اور یوں یہ ہدایت کا سفر ترجمے کی صورت شروع ہوا بے شک وہ جسے چاہے نوازے اللہ پاک ہم سب کو نوازے اپنے اس عظیم الشان کلام سے آمین اللہ پاک سے میرے لئے استقامت کی دعا کیجئے گا اور خاص طور سے باعمل ہونے کی اللہ پاک ہم سب کو اپنے اس خوبصورت نورانی کلام سے فیض یاب ہو کر اپنے آپ کو اور امت مسلمہ کو نکھارنے سنوارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
خاک سے بنے اس خاک کے پتلے کی کوئی اوقات نہیں ہر قرآن پاک کا حرف یہ سکھا رہا ہے جتنا مرضی دنیا میں مال کیلئے محنت کر لو اسے بڑھا لو آگے اور آگے بڑہتے جاؤ لیکن یہاں ہی سب چھوڑ کر جانا ہے خالی ہاتھ تمہارے بعد والے مزید بڑہائیں گے لیکن آخر کار وہ بھی یہاں ہی چھوڑ کر جائیں گے یہ سلسلہ دراز ہوگا اور آخر کار روزَ محشر قائم ہوگا جس میں دنیاوی دولت نہیں بلکہ اس کے حصول کیلئے کئے گئے غلط کام ہمارے اعضاء گواہی دیں گے اعمال سے خالی اعمال نامہ؟ یا دولت سے خالی نیک اعمال سے پُر اعمالنامہ؟ اللہ پاک اس قرآن کو پڑھنے سمجھنے اور ہمارے لیے عمل کرنے والا بنا دے آمین یہ دنیا سونے کا رنگ چڑہایا پیتل ہے۔
سوائے مفاد کے یہاں انسان کو کسی سے کوئی سروکار نہیں لیکن وہ خالق بار بار قرآن میں پکار کر کہتا ہے کہ وہ بے نیاز ہے ہماری عبادتوں سے ہمارے پکارنے سے لیکن وہ خالق ہے 70 ملاوں سے زیادہ محبت کرتا ہے اس لئے بار بار تنبیہ کرتا ہے کہ اس پیتل نما دنیا کی چمک دمک میں نہ کھو جاؤ یہ کفار مشرکین کیلئے ہے اصل مسلمان مومن کی یہ عارضی قیام گاہ ہے جہاں صابر شاکر رہ کر ضبط نفس سے وہ اخروی انعامات کا حقدار ہے۔
اس راستے کو سمجھنے کیلئے صرف سیرت النبی اور قرآن پاک کو سمجھنا اولین شرط ہے تکمیل قرآن ایک سہانا خواب ہے انشاءاللہ جسے تعبیر بنانا ہے دعا کیجئے گا اللہ پاک ہم سب کو اس کتاب ہدایت سے ویسے جوڑ دے جیسے اللہ پاک نے قرآن پاک میں کہا
کہ یہ ہماری آیتیں ہیں جسے ہم آپ پر پڑھ رہے ہیں حق کے ساتھ بے شک آے نبیً آپ پیغمبروں میں سے ہیں البقرۃ آخری آیت پارہ دوئم۔
تحریر: شاہ بانو میر