مٹھی……..مٹھی کے سول اسپتال میں غذائیت کی کمی اور بیماریوں کے باعث تین بچے انتقال کرگئے ۔ 4 روز میں مرنیوالے بچوں کی تعداد 8 ہوگئی ۔
تھر کے صحرا میں خوراک کی کمی کا عفریت سال 2015 میں بھی 376 معصوم بچوں کی جانیں نگل گیا ، ضلع بھر میں صحت کی سہولیات کے فقدان نے 218 دیگر مریضوں کی جان بھی لے لی ۔ تمام تردعوؤں کے باوجود حکومت سندھ تھری عوام کوصحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔سول اسپتال مٹھی سمیت صحرائے تھر کے سرکاری اسپتالوں میں غذائیت کی کمی اور اس سے متعلقہ امراض کے نتیجے میں ہونے والی اموات کا سلسلہ سال2015میں بھی نہ رُک سکا ، ضلع بھرمیں پانچ سال سے کم عمربچوں کی اموات کی تعداد 376 ہوگئی جبکہ 218 دیگرمریض بھی اسپتالوں میں سہولیات کے فقدان کی بھینٹ چڑھ گئے۔ محکمہ صحت تھر پارکر کے مطابق سول اسپتال مٹھی میں گریڈ 17سے19کے ڈاکٹروں کی 24اورضلع بھر میں 298آسامیاں خالی ہیں ۔ مٹھی کا سول اسپتال 174بیڈز پر مشتمل ہے مگر اسے بجٹ صرف 74بیڈ کا مل رہا ہے جبکہ 215ڈسپنسریوں میں سے تین ہزار روپے کی اوسط سے صرف 30ڈسپنسریوں کو بجٹ مل رہا ہے ،وزیراعلی سندھ نے گزشتہ برس سول اسپتال کا بجٹ دو کروڑروپے ماہانہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن تاحال بات اعلان سے آگے نہ بڑھ سکی ۔وزیر اعظم میاں نواز شریف سے لےکر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری، شریک چیئرمین اورسابق صدر آصف علی زرداری اور سندھ حکومت کے وزراء کی فوج نے اپنے دوروں کے دوران تھر اور تھری عوام کی قسمت بدلنے کے بڑے بڑے دعوے کیے مگر نہ تو علاقہ مکینوں کی حالت بدلی اور نہ ہی مرنے والوں کی تعداد میں کوئی کمی آ سکی ۔