تھر پارکر…..تھرکی زمین اورتھری باشندوں کی پیاس بجھانے کے لئے آراوپلانٹ بھی کام نہ آیا۔پلانٹ کے تالاب پر ٹینکرمافیا کے راج نے صحرائی علاقوں کوپانی پہنچانے کا خواب سچ نہ ہونے دیا۔
تھرکی زمین ہمیشہ سے پیاسی رہی ہے۔ قدرت مہربان ہواوربارش آجائے توپیاسی زمین میں جان پڑجاتی ہے۔لیکن ابرکرم نہ برسے تو قحط سالی انسانوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کو بھی گھربارچھوڑنے پر مجبورکردیتی ہے۔۔زیرزمین نمکین پانی کو آراوپلانٹ کے زریعے میٹھاکرکےتھری باشندوں کو فراہم کرنے کا اعلان ہواتویہ خوشخبری کسی بڑےخواب کی تکمیل سے کم نہ تھی۔ آراو پلانٹ کو انتظامیہ نےایشیا کا سب سے بڑا فلٹر پلانٹ قرار دیا۔انتظامیہ کادعویٰ تھا کہ اس پلانٹ سے یومیہ بیس لاکھ گیلن میٹھا پانی تیار کر کے مٹھی کے شہریوں کو فراہم کیا جائے گا مگر ایک سال گزرنے کے باوجود بھی اس پلانٹ سے شہریوں کو پانی کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی ۔ آر او پلانٹ کا پانی ٹینکر مافیا کو فروخت کیا جانے لگا توشہریوں کے سارے خواب چکناچورہوگئے۔شہریوں کے مطابق ایک ٹینکر چار سے چھ ہزار روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے ۔ٹینکرڈرائیورکا الزام عائد کیاہے کہ ٹاؤن انتظامیہ فی ٹینکرتین سوسے 5سوروپےوصول کرتی ہے۔پلانٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی فلٹرکرکے تالاب میں جمع کردیاجاتاہے جس کے بعد شہریوں کوپانی کی ترسیل کی زمہ داری ٹاؤن انتظامیہ کی ہے۔ جبکہ ٹاؤن انتظامیہ کا کہناہے کہ واٹرسپلائی کی لائنیں بوسیدہ ہونے کی وجہ سے آراوپلانٹ سے باقاعدہ طورپرپانی کی فراہمی ممکن نہیں ۔