سب سے زیادہ متاثر ہونیوالی تحصیل چھاچھرو ہے، ہسپتال میں ادویات کا فقدان ہے جبکہ محکمہ صحت تھرپارکر چکن گونیا کے وائرس پر قابو پانے میں مکمل طور نا کام ہوگیا۔
تھرپارکر: تھرپارکر میں پھیلنے والا چکن گونیا کا وائرس بے قابو ہوگیا، مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑنے لگی، 15 روز میں یہ خطرناک وائرس دو ہزار مریضوں میں پھیل چکا ہے، سب سے زیادہ متاثر ہونیوالی تحصیل چھاچھرو ہے، ہسپتال میں ادویات کا فقدان ہے جبکہ محکمہ صحت تھرپارکر چکن گونیا کے وائرس پر قابو پانے میں مکمل طور نا کام ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں پھیلنے والا چکن گونیا کا وائرس چھاچھرو سمیت تھرپارکر کے 30 دیہاتوں میں پھیل چکا ہے، 15 روز میں متاثرہ علائقوں سے آنے والے مریضوں کی تعداد دوہزار تک پہنچ گئی، اس خطرناک وائرس میں سب سے زیادہ متاثر چھاچھرو تحصیل کے گاؤں ہے۔ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تعداد بڑھنے سے سہولیات کا فقدان پیدا ہوگیا جس سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہسپتال میں بیڈ کم پڑنے سے مریضوں کو ٹیبلوں اور فرش پر لیٹایا گیا ہے،ہسپتال میں پینے کا صاف پانی تک نہیں فراہم کیا جا رہا ہے۔ وائرس کے شکار مریضوں کی احتیاطی تدبیر کے حوالے سے بھی کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ہے، وائرس کے شکار مریضوں کو بھی دوسری بیماریوں کے شکار مریضوں کے ساتھ رکھا جا رہا ہے۔ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کا کوئی پرسانے حال نہیں، اس وائرس کے شکار مریض تیز بخار اور جسم کے جوڑوں کے درد سے شدید تکلیف سے دو چار ہیں، محکمہ صحت تھرپارکر اس وائرس پر قابو پانے میں مکمل طور نا کام ہوچکا ہے، مریضوں کی تعداد پورے تھر میں تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔