تھرپارکر (یس ڈیسک) تھرپارکر میں آج پھر تین جھولے ویران ہو گئے، ایک سو پچیس روز میں غذائی قلت کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد تین سو اڑتالیس ہو گئی۔
حکومت سندھ کے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود متاثرین کے دکھ ختم نہ ہو سکے، مقامی افراد کی بڑی تعداد امداد نہ ملنے کے باعث سخت پریشان ہے۔
بلند و بانگ دعویٰ کرنے والی صوبائی حکومت آنکھوں پر پٹی باندھے، کانوں میں سیسہ ڈالے ہر روز موات کے اضافے پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے امدادی کارروائیاں سست رفتاری کا شکار ہیں۔ متاثرین کے لئے طبی امداد اور ہسپتالوں میں سہولت فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔