تھرپارکر (یس ڈیسک) تھرپارکر میں قحط سالی اور غذائی قلت سے بیمار بچوں کی اموات کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے۔
دیہاتی علاقوں کی ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے باعث مزید دو بچے دم توڑ گئے ہیں۔ سول ہسپتال مٹھی سے حیدرآباد منتقل کرتے ہوئے 8 سالہ زاہدہ اور مٹھی ہسپتال میں ایک ماہ کا ظہیر دم توڑ گیا اور 119روز میں بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد340 ہو گئی ہے۔
جبکہ سندھ حکومت کے جانب سے امدادی کارروائیاں سست رفتاری کا شکار ہیں اور سندھ حکومت کے دعواﺅں کے باوجود دیہاتی ہسپتالوں میں سہولیات فراہم نہیں کر سکی،علاقہ مکین ابھی تک سرکار کے امداد کے منتظر ہیں۔