مٹھی……….ضلع تھرپارکرمحکمہ صحت میں ڈاکٹروں کی خالی آسامیاں کی تعداد 298 ہےجس میں 19گریڈ کے ڈاکٹروں کی تعداد24ہے18گریڈ کے اسپیشلٹ ڈاکٹروں کی تعداد41ہے اور18گریڈ کے ڈاکٹروں کی تعداد43ہے17 گریڈ کے ڈاکٹروں کی تعداد 190ہے جس میں فیمیل ڈاکٹر 22شامل ہیں۔تھرپارکر میں ڈسپینسریز کی تعداد 215ہیں جس میں سے ادویات کا بجٹ صرف 30ڈسپینسریز کے لئے ہے جس بجٹ سے محکمہ صحت تھرپارکر 124ڈسپینسریزچلاتا ہے جس میں ادویات کی کمی کےسبب عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور 91ڈسپینسریز محکمہ صحت کوئی بھی سہولتیں فراہم نہیں کرتیں۔سول ہسپتال مٹھی کا جائزہ لیا جائے تو 2014میں پانچ سال سے کم عمر والے بچوں مرنے کی تعداد255ہے پانچ سال سے بڑی عمر والوں کے مرنے کی تعداد164ہیں کل ملا کر ٹوٹل تعداد419بنتی ہے،اور2015میں پانچ سال سے کم عمر والے بچوں کی تعداد318ہیں پانچ سال سے بڑی عمر والوں کے مرنے کی تعداد165ہیں کل ملا کر ٹوٹل تعداد483بنتی ہیں۔رابطہ کرنے پر ڈی ایچ او تھر پارکر ڈاکٹر ارجن کمار نے جنگ کو بتایا کہ تھرپارکر اراضی کے لحاظ سے بہت بڑا ہے ،ہم صحت کی سہولیات بہتر کرنے کی کوشش تو کر رہے ہیں،لیکن سول اسپتال مٹھی اور تھر کے اسپتالوں ڈسپینسریز کا بجٹ کم ہونے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ میں نے محکمہ صحت سندھ کو بجٹ بڑہانے کے لیے 5بار سفارش خط بھیجے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔