نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی سابق چیف جسٹس کی بلاول بھٹو کے بیان کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی ہے۔ مرکنڈے کٹجو نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’’بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سری نگر کو بھول جائیں، مظفرآباد بچائیں‘‘۔ خیال رہے کہ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر پر ”سودے بازی” کا جواب دینا ہو گا۔ اگر عمران کو پتہ تھا کہ کشمیر جانے والا ہے تو انہوں نے اس حوالے سے حزب اختلاف کو کیوں نہیں بتایا۔ میں اِس کو سودا بازی نہ کہوں تو کیا کہوں،عمران خان کے پاس اس حوالے سے کوئی معذرت نہیں ہے۔ مودی نے پاکستان سے کشمیر چھین لیا ، پہلے سری نگر کو واپس لینے کی بات ہوتی تھی اور اب مظفر آباد کو بچانے کی بات ہوتی ہے۔ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے اس بیان کو بھارتی میڈیا میں کافی اہمیت ملی جس پر بھارتی میڈیا نے پراپیگنڈہ بھی کرنا شروع کر دیا ہے کہ پاکستان جو مقبوضہ کشمیر کے حق کے لیے لڑنے کی بات کرتا ہے ، اپوزیشن رہنما نے خود کہا ہے کہ پہلے سری نگر کو واپس لینے کی بات ہوتی تھی اور اب مظفر آباد کو بچانے کی بات ہوتی ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ پاکستان خوف میں مبتلا ہے اور اُسے ڈر ہے کہ کہیں بھارت مظفر آباد بھی اُس نے نہ چھین لے۔ اس معاملے پر مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی صارفین نے چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری وک سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بلاول بھٹوکا موجودہ صورتحال میں ایسا بیان انتہائی افسوسناک ہے۔ ایک طرف جہاں موجودہ صورتحال میں ہمیں اتحاد اور اتفاق کا پیغام دینا چاہئیے ہم دنیا کو اپنے اختلافات دکھا کر خود کو کمزور ظاہر کر رہے ہیں۔ اب بھارتی سابق چیف جسٹس کی بلاول بھٹو کے بیان کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی ہے۔