لندن(ویب ڈیسک) اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی، سابق وزیر خزانہ کے اہل خانہ کی جانب سے اس کی تردید سے گریز کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس کے اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے
برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دنوں لندن میں ہوم آفس کے دفتر انٹرویو کیلئے بھی گئے تھے، دوسری جانب اسحاق ڈار کے اہل خانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز بھی کیا جارہا ہے, ان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں۔خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزارت خارجہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیئے، یہ اقدام وقت مقررہ پر سفارتی پاسپورٹ واپس نہ کرنے کی وجہ سے اٹھا یا گیا۔تفصیلات کے مطابق آمدنی سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور
مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاسپورٹ منسوخ کردیئے ہیں۔قانون کے مطابق اسحاق ڈار اپنا عہدہ چھوڑنے کے30 دن کے اندر سفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے تاہم پاسپورٹ مقررہ مدت میں واپس نہ کرنے پر دونوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیئے گئے۔اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے منسوخی سے لندن میں موجود اسحاق ڈار برطانیہ کے باہر سفر نہیں کرسکتے تاہم وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کو واپس لانے کے لئے انٹرپول سے بھی رابطہ کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو ہر صورت واپس لانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی تھی۔خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔