پیرس: فرانس کے ایک عجائب گھر میں مصور ایچن تیرس کی نمائش کے لیے رکھے گئے 82 فن پارے جعلی نکلے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے شہر ایلنئے میں مصور ایچن تیرس کے نام سے منسوب عجائب گھر میں مصور کے فن پاروں کو اصل سمجھ کر نمائش کے لیے رکھا ہوا تھا لیکن بعد ازاں ایک تاریخ دان نے یہ انکشاف کیا کہ ان میں سے آدھی پینٹنگز جعلی ہیں اور یہ تخلیق مصور ایچن تیرس کی نہیں بلکہ کسی اور مصور کی ہیں۔ جعلی فن پاروں کی قیمت ایک لاکھ 60 ہزار سے ایک لاکھ 40 ہزار یورو کے درمیان ہے جنہیں ایلنئے کونسل نے 20 سال قبل خریدا تھا۔
عجائب گھر کی انتظامیہ نے تاریخ دان کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے ان فن پاروں کی نمائش جاری رکھی جب کے نمائش دیکھنے والے مداح بھی اس چوری کو پکڑ نہیں سکے یہاں تک کے مصوری کے ماہر ایرک فورکاڈا نے بھی عجائب گھر سے رابطہ کر کے فن پاروں کی اصلیت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جس کے بعد انتظامیہ نے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جنھوں نے پیٹنگز کا مشاہدہ کرکے بتایا کہ فن پاروں میں سے 82 پینٹنگز مصور ایچن تیرس کے ہاتھوں کی تخلیق نہیں ہیں۔
عجائب گھر کے انتظامی سربراہ اور شہر کے میئر نے ایچن تیرس کے مداحوں سے معافی مانگتے ہوئے صورت حال کو انتہائی ناپسندیدہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھوکا دہی کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور مداحوں کے دل توڑنے والوں کا کڑا احتساب کیا جائے گا تاکہ دوبارہ سے ایسی کوئی صورت حال پیدا نہ ہو۔