کراچی….کراچی کے شہری پر ٹریفک پولیس کے تشدد کی اصل وجہ تو گزشتہ روز ہی سامنے آگئی تھی، مزید سی سی ٹی وی فوٹیج نے واقعے کا بھانڈا بھی پھوڑ ڈالا، شخصی ضمانت پر رہا ہونے والا ملزم شفیق عدالت میں پیشی سے پہلے ہی رفو چکر ہوگیا۔
پیر کے روز ٹریفک اہلکاروں سے گتھم گتھا ہونے والا شفیق شخصی ضمانت پر رہا ہوگیا۔ لیکن اگلے روز پیشی پر پہنچنے سے پہلے ہی ملزم اپنے گھر سے فرار ہوگیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق شفیق نامی شہری ہائی بلڈ پریشر کا مریض، ڈیڑھ ماہ سے بیروزگار اور نوکری کی تلاش میں مارا مارا پھررہا تھا، ایسے میں اس نے پی آئی ڈی سی ٹریفک پولیس چوکی کے قریب اہلکاروں سے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کی جس کے بعد چار پانچ اہلکاروں نے اس کی خوب خبر لی، خود شفیق نے بھی اپنے آپ کو بڑا ہی مظلوم ظاہر کیا۔لیکن جاری ہونے والی 2 سی سی ٹی وی فوٹیج سے ثابت ہوگیا ہے کہ شفیق نے نہ صرف قانون اپنے ہاتھ میں لیا، بلکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر ہاتھ بھی اُٹھایا، ہاتھ ہی کیا، اس نےتو لاتوں کا بھی خوب استعمال کیا ، معاملہ یہیں ختم ہوا، ملزم شفیق نے پاس کھڑی گاڑی کا حلیہ ایسا بگاڑ کے بے چارہ گاڑی والا اسے گلو بٹ کہنے پر مجبور ہوگیا۔حقائق سامنے آئے تو عوامی حمایت کا رُخ بھی تبدیل ہوگیاکیونکہ بیماری اور معاشی تنگدستی سمیت کوئی وجہ بھی لاقانونیت کا جواز نہیں بن سکتی۔