لندن (ویب ڈیسک) عمومی طورپر تصور کیاجاتا ہے کہ مرد کا عورت مقابلہ نہیں کرسکتی لیکن اب سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ عورتوں کے ساتھ مل کر ورزش کرنیوالوں کی کارکردگی دیگر مردوں یا اکیلے کی نسبت زیادہ بہتر ہوتی ہے ۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق امریکہ کی ایسٹ کیرولینا یونیورسٹی کے سائنسدان تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مرد جب کسی صنف مخالف پارٹنر کے ساتھ مل کردوڑ رہے ہوتے ہیں تو وہ زیادہ تیز اور زیادہ فاصلے تک دوڑتے ہیں۔ جب دو مرد مل کر دوڑ رہے ہوتے ہیں تو وہ اوسطاً 4.86میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑتے ہیں لیکن جب مرد کسی عورت کے ساتھ دوڑ رہا ہوتا ہے تو اس کی رفتار بڑھ کر 5.85میل فی گھنٹہ ہو جاتی ہے اور اس صورت میں پہلے سے زیادہ فاصلے تک بھی دوڑسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر مشعیل بیکر تھیں جنہوں نے تحقیق کے بعد بتایاکہ ”جب دو مرد ورزش کے لیے مل کر دوڑتے ہیں تو وہ اوسطاً 1.87میل کا فاصلہ طے کرتے ہیں لیکن جب مرد کسی خاتون کے ساتھ دوڑ رہے ہوں تو وہ اوسطاً2.46میل دوڑتے ہیں،جب ہم نے اس غیرمتوقع اضافے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی تومعلوم ہوا کہ مرد لاشعوری طور پر خاتون کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے دوڑنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔یہ تحقیق درجنوں مرداور عورتوں پر کی گئی ۔