لندن: تراویح کے دوران مسلح شخص نے لندن کی مسجد میں فائرنگ کی اور فرار ہوگیا تاہم واقعے میں کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی لندن کے علاقے سیون کنگز میں نماز تراویح کے وقت مسلح شخص نے مسجد میں گھس کر فائرنگ کی تاہم نمازیوں کے پیچھا کرنے پر حملہ آور فرار ہوگیا، واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آور کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ مسجد کے باہر پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ہے۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق واقعے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں اور عینی شاہد کے بیانات بھی قلمبند کیے جارہے ہیں تاہم فائرنگ کے واقعے میں کسی بھی شخص کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی، پولیس کے مطابق واقعے میں دہشت گردی کاعنصر شامل نہیں ہے تاہم واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔دوسری جانب لندن کے علاقے آئیفورڈ کی سیون کنگ مسجد کے باہر تراویح کے دوران ایک مسلح شخص فائر کر کے فرار ہوگیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق گزشتہ روز سیون کنگ مسجد میں تراویح کے وقت ایک مسلح شخص نے چہرہ ڈھانپے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی جسے نمازیوں نے پکڑ کر مسجد کے باہر دھکیل دیا۔ مسلح شخص نے مسجد کے باہر ایک فائر کیا جس کے بعد وہ فرار ہوگیا تاہم مبینہ حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے واقعے کا دہشت گردی سے تعلق کا خدشہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح شخص کے فائر سے کوئی شخص زخمی ہوا اور نہ کوئی نقصان پہنچا۔
میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ ہائی روڈ سیون کنگ پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی، مسجد انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور کوشش ہے کہ جلد ہی مبینہ حملہ آور کو تلاش کرلیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم کونسل کے ترجمان نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ مسجد کے امام مفتی سہیل کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آوار کا مقصد نہیں پتہ چل سکا ہے پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں تاہم افواہیں اور غیر مصدقہ معلومات کو نہ پھیلایا جائے۔ واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں حملے میں 9 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔