کوئٹہ: بلوچستان میں بارش کے بعد برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، مکران اور ضلع لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،جبکہ حکومت بلوچستان نے صورت حال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج سے مدد مانگ لی۔پاک فوج کے 4 ہیلی کاپٹر آج صبح سے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے ، مانسہرہ اور گردونواح میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے باعث کئی مقامات پر بند شاہراہ قراقرم کو کھولنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ پی ڈی ایم اے بلوچستان نے شدید بارشو ں سے آنے والے سیلابی ریلوں کی وجہ سے ضلع لسبیلہ اور اس کے مضافات میں متاثرین کی فوری بحالی اور انہیں ریلف کی فراہمی کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کردیا۔وڈھ کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث آرسی ڈی ہائی وے عارضی طور پر بند تھی جس کو کلیر کر دیا گیا ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلع لسبیلہ اور اس کے مضافات میں ضلعی انتظامی پی ڈی ایم اے اور فرنٹئیرکور مربوط رابطہ کے ذریعے پوری طرح متحرک اور بلاتعطل امدادی اشیا کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ اس وقت تقریباً 200 کے قریب متاثر ہ خاندانوں میں اشیا خوردونوش ،خیمے اور کمبل کی فراہمی کا کام جاری ہے۔ متعلقہ حکام کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہر طرح سے چوکس ہیں اور متاثرین کیلئے امدادی کاروائیوں کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔