اسلام آباد (ویب ڈیسک) سی ڈی اے نے ایک خاتون وکیل کو اپنا قانونی مشیر رکھنے سے انکار کردیا، اس تقرری کی وفاقی وزارت قانون کی جانب سے سفارش کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق دسمبر 2018 میں وزارت قانون نے سی ڈی اے چیئرمین کو خط لکھ کر شہری ادارے سے اپنے قانونی مشیر کے طور پر تقرری کیلئے آمنہ علی ایڈووکیٹ کے تعلیمی کوائف اور انرولمنٹ کارڈ پر رائے مانگی تھی۔ آمنہ علی تحریک انصاف کی نامور خاتون ورکر ہیں آمنہ علی نے گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں اپنے ٹکٹ پر اسلام آباد کی یونین کونسل 29 (ایف 10، ایف 11) سے خاتون کونسلر کی نشست کیلئے الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ سی ڈی اے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی میڈیا گروپ (دی نیوز) کو بتایا کہ انہوں نے اس تجویز کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے باضابطہ تحریر جواب بھیجیں گے کیونکہ ان کے پاس کوئی آسامی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک سمری سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سی ڈی اے کے پاس پہلے ہی اپنے قانونی مشیر، کاشف ملک، موجود ہیں اور ادارہ ان سے مطمئن ہے۔ کاشف ملک کے استعفے کے بارے میں سوال پر عہدیدار نے بتایا کہ اگر وہ عہدہ چھوڑتے ہیں تو عام طریقہ کار اپنایا جائے گا یعنی وزارت قانون سے درخواست کی جائے گی کہ ان کی جگہ کسی کا نام تجویز کریں تاہم عہدیدار نے بتایا کہ جب کاشف ملک نے ماضی میں عہدہ چھوڑاتو سی ڈی اے نے انہیں اپنے عہدے پر کام جاری رکھنے کا کہا تھا کیونکہ سی ڈی اے انہیں چھوڑنے کیلئے تیار نہ تھا۔