لندن: نائیجیریا کے ایک مصور کو پینسل سے تصاویر بنانے کی غیرمعمولی صلاحیت حاصل ہے اور وہ اتنی واضح تصاویر بناتے ہیں کہ ان پر کیمرے سے لیے گئے بلیک اینڈ وائٹ پورٹریٹ کا گمان ہوتا ہے۔
آرنز اسٹینلے کو بچپن سے ہی ڈرائنگ کا شوق تھا جو اب ’’حقیقت سے قریب مصوری‘‘‘ ہائپر ریئلزم پر ملکہ رکھتے ہیں۔ آرنز بچپن میں اپنے والد کی کاغذوں کی دکان میں دن بھر تصاویر بناتے رہتے تھے اور اس طرح دھیرے دھیرے ان کی تصاویر میں بہتری آتی گئی پھر 2012 میں وہ ایک ایسے باقاعدہ مصور کے طور پر مشہور ہوچکے تھے۔ انہوں نے اب تک کہیں سے بھی تربیت حاصل نہیں کی اور ان کا دعویٰ ہے کہ برسوں کی مسلسل محنت اور مشق سے وہ اس مقام تک پہنچے ہیں۔
ایک تصویر بنانے میں انہیں 200 گھنٹے لگ جاتے ہیں اور وہ صرف رات کے وقت اسکیچ بناتے ہیں کیونکہ دن بھر وہ دوسرے کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔
اسٹینلے کے مطابق مشاہدے کے بغیر مصوری ممکن نہیں اور جب وہ تصویر میں بال بناتے ہیں تو اس کا ریشہ، بناوٹ، جسامت اور موٹائی کا بہت باریکی سے خیال رکھتے ہیں تاکہ حقیقت سے قریب پورٹریٹ بنائے جاسکیں۔ وہ لوگوں کے چہرے کو غور سے دیکھتے ہیں اور ان کے چہروں کے تاثرات اور خدوخال کو بہت بہتر انداز میں سمجھتے ہوئے اسے کاغذ پر اتارتے ہیں۔
اپنے کام کی بدولت ان کا شمار ہائپر ریئلزم کے بڑے مصوروں پال کیڈن، فرانکو کلن، ڈگلس مک ڈگل اور ڈرک زمرسکی میں ہوتا ہے۔