کراچی: ایم کیو ایم کے رؤف صدیقی کے اثاثے سامنے آگئے،رؤف صدیقی بیرون ملک کاروبار کے مالک نکلے، چارلاکھ سعودی عرب سے تنخواہ لیتے ہیں۔
رؤف صدیقی نے ایک کروڑ بیس لاکھ کے اثاثے سعودید ارب میں ظاہر کیے ہیں۔رؤف صدیقی نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔رؤف صدیقی تین پلاٹس کے مالک ہیں، دو پلاٹس کراچی جبکہ ایک گرین ٹاؤن راولپنڈی میں ہے۔مجموعی طور پر تینوں پلاٹس کی موجودہ قیمت اٹھائیس لاکھ ہے۔رؤف صدیقی سعودی عربمیں بھی اثاثوں کے مالک نکلے، چارلکھ سعودی عرب سے تنخواہ لیتے ہیں۔رؤف صدیقی نے ایک کروڑ بیس لاکھ کے اثاثے سعودی ارب میں ظاہر کیے ہیں۔رؤف صدیقی کے کاغذات کے مطابق وہ پاکستان میں کوئی کاروبار نہیں رکھتے جبکہ سعودی ارب کا کاروبار ظاہر کیا گیا ہے۔رؤف صدیقی کے پاس پاکستان میں ٹیوٹا وی ایٹ جبکہ سعودی عرب فورڈ جیب ہے جنکی مجموعی مالیت 26 لاکھ ظاہر کی گئی ہے۔رؤف صدیقی کے پاس مختلف بنکوں می تقریبا پندرہ لاکھ روپے موجود ہیں۔دوسری جانب مظفر گڑھ میں آزاد امیدوار میاں محمد حسین منا شیخ نے اپنے کاغذات نامزدگی میں کھربوں روپے کے اثاثے ظاہر کرکے سب کو حیران کردیا۔منا شیخ کے کاغذات نامزدگی کے مطابق وہ 4 کھرب 3 ارب 11 کروڑ روپے کے اثاثوں کا مالک ہے لیکن اس نے ایک روپیہ ٹیکس نہیں دیا۔مظفرگڑھ کے امیدوار میاں محمد حسین منا شیخ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 182 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 270 سے آزاد امیدوار ہیں۔قومی اسمبلی کے اسی حلقے سے حنا ربانی کھر، جمشید دستی اور دیگر رہنما بھی حصہ لے رہے ہیں۔محمد حسین کے کاغذات میں ظاہر کردہ اثاثوں کی مالیت 4 کھرب 3 ارب 11 کروڑ روپے ہے جبکہ کاغذات نامزدگی کے مطابق منا شیخ نے کھربوں روپے کے اثاثوں پر ایک روپیہ بھی ٹیکس ادا نہیں کیا۔آزاد امیدوار میاں محمد حسین منا شیخ کا کہنا تھا کہ تحصیل مظفرگڑھ کے ملکیتی 5 مواضعات پر بااثر افراد نے محکمہ مال کی ملی بھگت سے قبضہ کیا تھا جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے 88 سال بعد ان کے خاندان کے حق میں فیصلہ دیا۔منا شیخ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے حاصل ہونے والی 5 مواضعات کی زمین کی قیمت کا تخمینہ 4 کھرب 3 ارب 11 کروڑ روپے ہے اور پانچوں قیمتی مواضعات پر قبضے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔تاہم اس وقت میاں محمد حسین کے پاس ایک کروڑ 40 لاکھ مالیت کا 14 مرلے کا مکان ہے۔ 9 کروڑ روپے مالیت کی 7 بیگھا اراضی اور ایک لینڈ کروزر ہے۔