نئی دلی: گزشہ ماہ دو خواتین پیروکاروں کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 20 سال کی سزا پانے والے متنازع بھارتی گرو گرمیت رام رحیم سنگھ کو جیل سے فرار کرانے کی کوشش میں 4 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ گرفتار پولیس اہلکار گرو گرمیت رام رحیم سنگھ کو جیل سے فرار کرانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے تاہم پولیس کی جانب سے مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ پولیس حکام نے صرف اتنا بتایا ہے کہ گرفتار اہلکاروں میں سے تین کا تعلق ریاست ہریانہ سے جب کہ ایک اہلکار راجھستان سے تعلق رکھتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں کو حکومت کی جانب سے گرمیت سنگھ کی سیکیورٹی پر تعینات کیا گیا تھا جب کہ مقامی میڈیا کے مطابق چاروں اہلکار گرمیت سنگھ کی تعلیمات سے متاثر ہو کر اس کے پیروکار بن چکے تھے اور جنسی زیادتی سے متعلق کیس میں گرو گرمیت رام سنگھ کو یہی اہلکار عدالت تک لے کر آئے تھے۔
یاد رہے کہ بھارت کے متنازع گرو کی گرفتاری اور عدالت کی جانب سے سزا کے بعد ریاست ہریانہ کے علاقے پنچکلا میں بڑے پیمانے پر فسادات پھوٹ پڑے تھے جن میں کم از کم 38 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے جب کہ مظاہرین نے سرکاری املاک کو بھی نذر آتش کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ گرو گرمیت سنگھ ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ ہیں اور دنیا بھر میں ان کے کروڑوں کے قریب پیروکار ہیں جب کہ انہیں گزشتہ ماہ عدالت نے دو خواتین پیروکاروں کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔