کراچی: گزشتہ چند سالوں میں جس تیزی سے پاکستان بھر میں جدید سنیما گھر قائم ہوئے اور انھوں نے فلم بینوں کو ایک اچھا ماحول فراہم کرنے کے لیے سنیما پر آنے پر مجبور کردیا۔
کراچی میں گزشتہ چار سال کے دوران 50سے زائد نئے جدید سنیما گھر بنائے گئے جب کہ چند اور سنیما گھر ابھی زیر تعمیر ہیں لیکن بھارتی ہندو پسند تنظیموں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کیخلاف دھمکیوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے جسکے بعد پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی، بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے بعد سنیما انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہوگئی۔پاکستانی فلمیں ان جدید سنیما گھروں کی ضرورت پوری کرنے میں ناکام رہیں اور جو پاکستانی فلمیں ریلیز کی گئیں وہ کامیاب نہ ہو سکیں، سنیما انڈسٹری کا بزنس اس حد تک کم ہوگیا کہ انھیں اپنے اخراجات پورے کرنے مشکل ہوگئے، کراچی میں زیر تعمیر 17نئے جدید سنیما گھروں کی تعمیر کا کام رک گیا جب کہ ملک کے مختلف شہروں میں سنے اسٹار، سپر سنیما واگ ٹاور، سنے پلیکس سنیما کیساتھ لاہور کے امپوریم مال کی 9 اسکرینوں میں سے5 بند کردی گئیں، گجرات کا سنے پلیکس سیالکوٹ کا پرنس سنیما بھی بند کردیا گیا،جب کہ دیگر شہروں میں20سے زائد سنیما گھر اس بحران کا شکار ہوگئے۔سنیما انڈسٹری کے اس بحران سے سب سے زیادہ نقصان ان ملازمین کو ہوا جنھیں ملازمت سے فارغ کردیا گیا اور وہ بے روز گار ہوگئے،ان کی تعداد 200سے زائد ہے۔ دوسری طرف سنیما مالکان نے اپنے بزنس کو بچانے کے لیے بھارتی فلموں کی نمائش کا اعلان کردیا ہے۔