بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے کشمیر پر مذاکرات کی حمایت کر دی ،ان کا کہناتھاکہ کشمیرپرمذاکرات شروع کرنےکایہ بہترین وقت ہے، جتنےزیادہ گروہوں کومذاکرات میں شامل کیا جائےگا،اسی قدرکامیابی کاامکان ہے۔
بی جے پی کے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی کابینہ میں وزیر خارجہ رہنے والے یشونت سنہا کا کہناتھاکہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی غیرمستحکم ہے، مذاکرات میں حریت کانفرنس کوبھی شامل کیاجائے۔سابق وزیرخارجہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری محسوس کررہےہیں کہ ان سے غداری کی گئی،آج کشمیرکی صورتحال1990،2008 اور2010 سے یکسر مختلف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں پر پیلٹ بلٹس استعمال کی گئیں جو کسی بھی ملک میں عوام پرنہیں چلائی گئیں،کوئی چھوٹی سی بھی بات پھر سے جذبات کو بھڑکا سکتی ہے۔یشونت سنہا کا کہناتھاکہ پہلےکشمیر میں مظاہرےغصہ نکالنے کے لیے کیے جاتے تھے،اس باروہاں مظاہروں میں بھارت سے نفرت کا اظہار کیاجارہاہے،کشمیری نوجوانوں کےذہنوں میں راسخ ہوگیا کہ بھارت نےکشمیرپرقبضہ کیاہواہے۔سابق بھارتی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ واجپائی دورمیں شروع کیےگئےڈائیلاگ کاعمل بحال ہونا چاہیے۔