اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسحاق ڈار، حسین اور حسین نواز کی گرفتاری کا امکان، برطانیہ میں آمدن سے زائد اثاثے کا نیا قانون نافذ العمل ہوگیا، آذربائیجان کی خاتون کی گرفتاری اور حوالگی کے بعد سابق وزیر خزانہ اور نواز شریف کے صاحبزادوں کی بھی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے
دارالحکومت لندن میں ایک دن میں ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ جبکہ چند برسوں میں کروڑوں ڈالر کی خریداری کرنے والی آذربائیجان کی خاتون ضمیرہ ہاجیوہ برطانیہ کے انسداد کرپشن قانون کے تحت گزشتہ ماہ گرفتار کر لی گئی تھیں۔برطانیہ میں لاکھوں پاؤنڈ کی خریداری کرنے والی خاتون کا تعلق آذربئجان سے ہے جس نے 10 برسوں کے دوران 2 کروڑ دس لاکھ ڈالر کی خریداری کی۔ضمیرہ ہاجیوہ کا لندن میں ساڑھے سات ملین پاؤنڈ کا گھر ہے۔ وہ پرائیویٹ جیٹ پر سفر کرتی ہیں اور انھوں نے لندن میں گزشتہ برس ایک لاکھ 50 لاکھ پاؤنڈز جبکہ دس برسوں میں 1 کروڑ 60 لاکھ پاؤنڈ جو کہ پاکستانی کرنسی میں تقریباً ڈھائی ارب روپے بنتے ہیں، خرچ کیے تھے۔ضمیرہ ہاجیوہ کی ان عیاشیوں کے بعد ہی برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے فوری حرکت میں آئے اور ان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔ بعد ازاں ذرائع آمدن ظاہر نہ کرنے پر ضمیرہ ہاجیوہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ جبکہ اب برطانوی حکومت نے ضمیرہ ہاجیوہ کو آذربائیجان کی حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ضمیرہ ہاجیوہ کی حوالگی کا مطالبہ خود آذربائیجان کی حکومت نے کیا۔اس تمام صورتحال کے بعد لندن میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں نافذ العمل ہونے والے نئے قوانین کے تحت اب اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کے بھی واضح امکانات ہیں۔ حکومت پاکستان نے برطانوی حکومت سے تینوں رہنماوں کی گرفتاری اور حوالگی کی درخواست کر رکھی ہے۔ تینوں حضرات پاکستان میں مفرور بھی قرار دیے جا چکے ہیں۔ ایسے میں برطانوی حکومت ان تینوں حضرات کو کسی بھی وقت گرفتار کرکے پاکستان کی حکومت کے حوالے کر سکتی ہے۔