اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت وقت کو زبردست دھچکا تب لگا جب اتحادی جماعت بی این پی مینگل نے آج اپوزیشن کے اجلاس میں باقاعدہ شرکت کی ،، کئی روز سے اتحادی جامعت اور حکومت میں اختلافات چل رہے تھے جو آج کھل کر سامنے آگئے ہیں،، اور حکومت کیلئے اب مزید پریشانی بن سکتی ہے ،، اتحادی جماعت بی این پی مینگل نے آج اپوزیشن کے اجلاس میں باقاعدہ شرکت کی ،، کئی روز سے اتحادی جامعت اور حکومت میں اختلافات چل رہے تھے جو آج کھل کر سامنے آگئے ہیں،، اور حکومت کیلئے اب مزید پریشانی بن سکتی ہے ،، وفاقی دارلحکومت میں اپوزیشن جماعتوں کی ملاقات ہوئی ،، ملاقات اپوزیشن لیدر شہباز شریف کے چیمبر میں ہوئی ،، شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کو چور کہا جاتا ہے اور ایسےالفاظ استعال کیے جاتے ہیں کہ دہرائے بھی نہیں جا سکتے، ملک میں معاشی حالات ابتر ہیں، مہنگائی روز بڑھ رہی ہے اور بیرون ملک سے سرمایہ کار آنے کے لیے تیار نہیں ہیں،، انہوں نے کہا کہ معاشی حکمت عملی ہو یا میڈیا کی آزادی مشترکہ حکمت عملی ہوگی، اس مقصد کے لیے کمیٹی بنا دی ہے جس میں تمام اپویشن کی نمائندگی ہوگی اور حکومت سے بات بھی یہی کمیٹی کرے گی جب کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پہ بھی یہ کمیٹی بات کرے گی،، اجلاس کے بعد صحافی نے آصف علی زرداری سے سوال کیا ‘کیا اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوسکتا ہے؟’ جس پر انہوں نے کہا اتحاد ہوگیا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے،،