ایبٹ آباد ( ویب ڈیسک) ایبٹ آباد نیب نے انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجو کیشن میں کرپشن کا نوٹس لے لیا ہے اور نیب نے پرویز خٹک کے اکائونٹ میں 13ملین منتقل ہونے کا ریکارڈ بھی بورڈ آفس سے طلب کر لیا جس کی اب باقاعدہ انکوائری ہو گی اسکے علاوہ نیب نے پشاور کے ایک اسکول میں طلبہ کے یو ایف ایم کیسز ختم کرنے کا بھی نوٹس لیا ہے جس کی تحقیقات کا اآغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک کے خلاف قومی احتساب بیورو ( نیب) نے احتساب کا گھیرا مزید تنگ کردیا ہے۔ نجی ٹی وی نیوز کے مطابق پرویز خٹک کے خلاف مالم جبہ کی سرکاری اراضی کا اسکینڈل انکوائری سے بڑھ کر انویسٹی گیشن کے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، نیب کی جانب سے انویسٹی گیشن مکمل ہونے پر پرویز خٹک کے خلاف احتساب عدالت میں باقاعدہ ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ پرویز خٹک پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالم جبہ میں 278 ایکڑ سرکاری اراضی من پسند کمپنی کے نام لیز کردی ہے۔ رواں برس 6 مارچ کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے پرویز خٹک، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا خالد پرویز اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی تھی۔ نیب کے مطابق ملزمان نے بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کر تے ہوئے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری جنگلات کی اراضی سیمنز گروپ آف کمپنیز کو لیز پر دی تھی۔ بعد ازاں 25 اپریل کو نیب خیبر پختونخوا نے پرویز خٹک کو اپنے دفتر میں طلب کیا، ان سے ایک گھنٹہ پوچھ گچھ کی اور ایک سوالنامہ ان کے حوالے کردیا۔ اس پیشی کے موقع پر پرویز خٹک سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق بھی انکوائری کی گئی