اسلام آباد (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ آصف علی زرداری سمیت 37 افراد کی گرفتاریاں آئندہ چند دنوں یا چند ہفتوں میں متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاریاں جعلی بنک اکاؤنٹس سمیت دیگر کیسز میں ہوں گی۔
ملک میں آصف زرداری سمیت 37 افراد کو گرفتار کیا جائے گا، ان 37 افراد میں آصف علی زرداری کے فرنٹ مین بھی شامل ہوں گے، جو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں انہیں ملک میں واپس لایا جائے گا۔ آئندہ دو ماہ کے اندر اندر سندھ سے پیپلز پارٹی کی حکومت ختم ہو جائے گی۔ اس کے بعد سندھ میں ایک اتحادی حکومت بنے گی جس میں پاکستان تحریک انصاف، ایم کیوایم اور جی ڈی اے جیسی جماعتیں شامل ہوں گی۔ چوہدری غلام حسین نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں اہم گرفتاریاں ہوں گی ، انہیں جیلوں کی ہوا کھانی پڑے گی اور ریکوریاں دینا ہوں گی۔ ملک کا لُوٹا ہوا پیسہ واپس کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں سندھ حکومت لڑ کھڑائے گی اور جنوری 2019ء سے قبل سندھ میں تبدیلی آئے گی ۔ جس طرح نواز شریف سے لوگوں کی جان چھُوٹی ہے سندھ میں بھی عوام کی پیپلز پارٹی سے جان چھُوٹ جائے گی۔ واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بھی سپریم کورٹ میں 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس زیر سماعت ہے، کیس حتمی مراحل میں داخل ہونے کے ساتھ ہی سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی اپنی جان کے لالے پڑ گئے ہیں اور انہوں نے گرفتاری سے بچنے کے لیے وکلا سے مشاورت کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کو جعلی بنک اکاؤنٹس کے علاوہ این آر او کیس کی بھی قانونی پیچیدگیوں کا اندازہ ہے، جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کی گئی ایف آئی اے اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران پر مشتمل جے آئی ٹی نے معاملے پر کئی بڑی پیش رفت کی ہیں اور تحقیقات کے نتیجےمیں مقدمے میں نامزد ملزمان کے لیے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے بیرسٹری اعتزاز احسن ، سردار لطیف کھوسہ اور فاروق ایچ نائیک سے مقدمے سے متعلق مشاورت کی ہے اور آئندہ کی قانونی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔