اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ وزیرستان میں امن کے پیچھے وردی ہے ، فرنٹ فٹ پر کھیلتا ہوں، میرے خلاف سازش ہوئی عید کے بعد واپس آرہا ہوں، مریم اور بلاول ابو بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے ۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وہ فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہیں اس لیے مخالفت ہوئی، میرے خلاف سازش ہوئی، سازشیوں کا نہیں بتائوں گا، جنہوں نے مٹھائیاں بانٹیں وہ اگلیں گے ، نواز شریف اور مریم نواز کی فوج سے نفرت ختم نہیں ہوسکتی یہ لوگ باہر ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا رہے ہیں اور اندر منتیں کررہے ہیں ، مولانا فضل الرحمنٰ آج کل بے روزگار ہیں وہ اس سے قبل تین بار تحریک کی کوشش کرچکے ہیں، بلاول اور مریم گرمیوں میں جلسہ کرکے دکھائیں وہ 45 سے 50 ڈگری میں ایک گھنٹہ شاہراہ دستور پر کھڑے رہیں تومان جائوں ان کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں امن کے پیچھے وردی ہے پی ٹی ایم والے تو ڈرون حملوں پر خوش ہوتے تھے ۔دوسری جانب ہندو برادری سے متعلق متنازعہ بیان، پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان سے استعفیٰ طلب ، نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان سے استعفیٰ مانگا ہے ، واضح رہے کہ اس سے پہلے فیاض الحسن چوہان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران پاکستان میں موجود ہندو برادری کو مخاطب نہیں کیا بلکہ ان کا مخاطب نریندر مودی، بھارتی افواج اور انڈین میڈیا تھا۔اگر دل آزاری ہوئی تو وہ معذرت خواہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا ‘میرا مخاطب قطعی طور پر پاکستانی ہندو کمیونٹی نہیں تھی جو بھی میرے وطن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا اس کو منہ توڑ جواب دوں گا۔میرے خون کا آخری قطرہ بھی وطن کے لیے حاضر ہے۔اس سے پہلے جانب وزیر اعظم عمران خان نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے ہندو کمیونٹی کے خلاف بیان کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا تھاکہ ایسا نامناسب رویہ ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔