احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں دلہن نے دلہا والوں کی جانب سے جہیز کی نئی فرمائشوں پر بارات ہی واپس لوٹا دی۔
بھارت میں شادی سے قبل لڑکی والوں سے جہیز کا مطالبہ کرنا یا عین شادی کے موقع پر دلہا کے خاندان والوں کی جانب سے دلہن کے والدین سے مہنگی چیزوں کی ڈیمانڈ کرنا عام بات ہے۔ لڑکی والے اپنی عزت اور بیٹی کے مستقبل کے لیے دلہا والوں کا ہر مطالبہ پورا کرتے ہیں اور اگر جہیز میں کوئی کمی رہ جائے تو لڑکیوں کو سسرال والوں کی جانب سے زندہ جلائے جانے کے واقعات بھی اکثر منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ تاہم ایک باہمت لڑکی نے لڑکے والوں کی جانب سے جہیز کا مطالبہ کرنے پر بارات ہی واپس لوٹادی۔
بھارتی ریاست گجرات کے شہر راج کوٹ میں راشی سکسینا نامی لڑکی نے اپنی بارات اس وقت واپس لوٹادی جب اسے پتہ چلا کہ عین شادی کے موقع پر دلہا والوں نے اس کے والدین سے نئی فرمائشیں کی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راشی سکسینا کی بارات آچکی تھی اور شادی کی رسمیں ہونا باقی تھیں جب راشی کے والدین اس کے پاس آئے اور ضروری بات کا کہہ کر اسے گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے راستے میں راشی کے والدین نے اپنی بیٹی کو بتایا کہ دولہا کے والدین جہیز مانگ رہے ہیں۔
راشی نے اسی وقت دولہا کو فون کیااور کہا دو ماہ سے ہمارے درمیان بات چیت چل رہی ہے اگر ایسا کچھ تھا تو آپ لوگوں نے پہلے کیوں نہیں بتایاجس پر لڑکے نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ تاہم راشی نے بھارت میں جہیز کا شکار ہونے والی دیگر خواتین کے برعکس اور اپنے خاندان اور مستقبل کی پرواہ کیے بغیر بارات واپس لوٹانے کا فیصلہ کیا جس میں اس کے والدین نے بھی اس کا بھرپور ساتھ دیا۔
راشی کا کہنا تھا کہ اسے اس خاندان میں شادی نہیں کرنی جو شادی سے پہلے جہیز مانگیں کیونکہ مستقبل میں بھی وہ ایسا مطالبہ کرسکتے ہیں۔