لاہور(ویب ڈیسک )سانحہ ساہیوال میں دہشتگرد قرار دیئے جانے والے مارے ذیشان کے بھائی احتشام کا کہنا ہے کہ میرے ڈولفن فورس میں بھرتی ہوتے وقت میرے خاندان کی تصدیق کی گئی تھی ۔تب ایسی کوئی بات ان لوگوں کونظر نہیں آئی ۔ اب اچانک میرے بھائی ذیشان کو کو دہشت گرد بنا دیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مقتول ذیشان کے بھائی احتشام نے کہا کہ پورے پاکستان میں اس کے بھائی کے خلاف کسی لڑائی کی بھی شکایت نہیں ہے، وہ پانچ وقت کا نمازی تھا جس نے کبھی کسی سے اونچی آواز میں بات نہیں کی۔ دہشتگرد کا گھر اور محلے دار نہیں ہوتے۔تفصیلات کے مطابق نجی نیوزٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے ذیشان کے بھائی احتشام نے کہا کہ میری ڈولفن میں بھرتی کے وقت سپیشل برانچ کے اہلکار میرے گھر بھی آئے تھے۔ انہوں نے سارے خاندان کی تصدیق کی تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں ہے ۔یہ کس طرح کی جے آئی ٹی ہے ۔جو قتل میں شامل ہیں وہ تحقیقات میں بھی شامل ہیں ۔ہمیں انصاف چاہیے ۔ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا ؟جے آئی ٹی نے تحقیقات سے پہلے ہی ذیشان کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے لہذا جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی اعتماد کے قابل نہیں ہے ۔ہمیں تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر کوےی بھروسہ نہیں ہے ۔ پتہ نہیں ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا ۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 44