روس نے دنیا کی ایسی خطرناک ترین توپ تیار کرلی ہے، جو بجلی کا استعمال کرتے ہوئے آواز کے مقابلے میں 10گنا زیادہ رفتار سے گولا داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور کسی بھی مضبوط سے مضبوط ترین ہدف کو نشانہ بنا کر ڈھیر کر سکتی ہے۔
روسی سائندانوں کی تیار کردہ اس الیکٹرومیگنیٹک ریل گن نامی توپ سے گزشتہ دنوں تجربہ گیا گیا، جس میں تین کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پندرہ گرام پلاسٹک کے گولے داغے گئے، جنہوں نے المونیم کی کئی سینٹی میٹر موٹی چادر کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے۔ روسی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں کوئی بھی فولادی بکتر ایسا نہیں، جو تین کلو میٹر فی سیکنڈ رفتار سے ٹکرانے والے گولے کے سامنے ٹھہر سکے۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممکنہ طور پر اس مجبوط ترین توپ کو ابتداء میں روسی بحری بیڑے کا حصہ بنایا جائیگا، جبکہ اسکے زیادہ طاقتور ماڈلز کے ذریعے چیزیں پہنچائی جا سکیں گی۔ واضح رہے گذشتہ کچھ برسوں سے فرانس اور امریکا بھی الیکٹرومیگنیٹک ریل گن کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے، تاہم اب تک ایسی کوئی توپ تیار نہیں کی جاسکی جو آواز سے کئی گناہ تیز نشانہ لگا سکتی ہو یا خلاء میں کوئی شے پہنچا سکے۔ روس کی تیار کردہ اس توپ کے حوالے سے دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ریل گن منصوبے کو قابلِ استعمال ہونے کیلئے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔