اسلام آباد: صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں برتری حاصل کی اور مرکز میں حکومت بنانے کا اعلان کیا اس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سُنتے ہی کہ عمران خان پاکستان کے نئے وزیراعظم ہوں گے۔ چین کئی بلین ڈالرز ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستان کی امداد کے لیے ہاتھ بڑھا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان پر اعتماد کا عالم دیکھیں کہ یورپ، افریقہ اور امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی نے کہا ہے کہ آپ کو جتنے بلین ڈالرز بھی چاہئیں، پہلے ہم لگائیں گے پھر آپ کسی اور سے رابطہ کریں۔ خیال رہے کہ عمران خان نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور ملک کو سُدھارنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے پارٹی رہنما اور نامزد وزیر خزانہ اسد عمر کو ڈالر کی قیمت میں کمی کا ٹاسک بھی دے رکھا ہے۔عمران خان نے اسد عمر کو ڈالر کی قیمت میں کمی لانے کا اہم ٹاسک دیا ہے جس پر اسد عمر نے اس ٹاسک کو پورا کرنے کے لیے رابطوں کو آغاز کر دیا ہے اور اُمید ہے کہ اسد عمر اپنا یہ ٹاسک مکمل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔اسد عمر کو سیاسی س گرمیوں سے دور رہنے اور صرف ملکی معیشت کو بہتر کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جس کے بعد اسد عمر نے پاکستان کے بڑے بڑے سرمایہ کاروں تاجروں اور صنعت کاروں سے بھی رابطے شروع کردئے ہیں۔ اسد عمر کی بطور وزیر خزانہ تعیناتی پر سیاسی تجزیہ کاروں نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسد عمر ایک پڑھے لکھے شخص ہیں اور ان کو دیکھ کر ایسا ہرگز نہیں لگتا کہ وہ قوم کے پیسے کو کوئی نقصان پہنچائیں گے اور یہی اسد عمر اور اسحاق ڈار میں فرق ہے۔دوسری جانب صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا ترکی وزیر اعلیٰ پنجاب کو ساتھ لے جانے کا کوئی جواز نہیں ہے، اگرجانا ہی تھا تو ان کا کوئی نمائندہ وفد جاتا ۔اس کا ایک ہی مطلب ہے کہ یا تو دال میں کچھ کالا ہے یا پھر نواز شریف کو شاہد خاقان عباسی پر اعتبار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک نیا گھناﺅنا منصوبہ لندن میں بنایا جائے گا۔ جس میں فوج اور عدلیہ کے خلاف نئے احکامات نئی سازشوں کے تحت بین الاقوامی ایجنسیوں کو ساتھ ملا کر پاکستان اور اس کے ریاستی اداروں کے خلاف منصوبہ بندی کی جائے گی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم ہاؤس میں داخل نہیں ہوں گے لیکن جب فیض آباد میں تحریک لبیک کا دھرنا تھا تب پی ایم ہاﺅس پہنچ گئے اور کہا کہ یہ لوگ مجھے مار دیں گے۔چوہدری غلام حسین نے بتایاکہ یہ سب مل کر لندن میں منصوبہ بنا رہے ہیں اور پیسے آپس میں بانٹ رہے ہیں ، لندن میں ہی فیصلہ ہو گا کہ نواز شریف کو پاکستان آنا چاہئیے یا لندن جانا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کہہ رہے ہیں کہ اسحاق ڈار کو میڈل دینا چاہئیے، یہ نواز شریف کے سامنے اپنے نمبر بنا رہے ہیں۔ ان کو کوئی بتائے کہ آپ کے نوا ز شریف کی نظر میں نمبر بنانے سے اس سے ملک کابیڑہ غرق ہو جائے گا۔