برمنگھم: برطانیہ میں مسجد کے باہر ایک کار سوار نے لوگوں کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برمنگھم میں ایک کارسوار نے مسجد کے باہر کھڑے افراد پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال متقل کردیا گیا۔ دونوں زخمیوں کی عمریں 20 برس کے قریب ہیں۔ واقعے میں ملوث کار سوار کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم اس میں دہشت گردی کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ملزم کی تلاش جاری ہے۔ واقعہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے جس کا مقصد لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنا اور دہشت پھیلانا ہے۔
مسلمان رکن پارلیمنٹ شبانہ محمود نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے مسلمان کمیونٹی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جمعہ کے روز اجتماعی عبادت کے بعد مسجد سے باہر نکلنے والے افراد کو تیز رفتار کار سے روند ڈالنا کھلی دہشت گردی ہے۔ واضح رہے کہ یورپ سمیت دیگر ممالک میں پیدل چلنے والوں کو گاڑی سے روند ڈالنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال 24 اپریل کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں بھی ایک شخص نے وین فٹ پاتھ پر چڑھا کر 10 راہگیروں کو ہلاک اور 15 افراد کو زخمی کردیا تھا۔