نگراں حکومت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی تصدیق کردی۔
نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے سینیٹ کے اجلاس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ آصف علی زرداری سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کا حکم آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ’سپریم کورٹ کے حکم کے بعد آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے‘۔
خیال رہے کہ سینیٹ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر برہمند تنگی نے آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق سوال کیا تھا۔
نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کی تصدیق کے بعد پی پی پی کے سینیٹر رحمٰن ملک نے آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق سینیٹ اجلاس کے دوران بات کرنا چاہی تاہم چیئرمین سینیٹ نے انہیں بات کرنے سے روک دیا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی پی رہنما فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس اور کئی اہم بینکوں کے ذریعے اربوں روپوں کی فرضی ٹرانزیکشنز کے حوالے سے تحقیقات پر ازخود نوٹس لیا تھا اور سماعت کے دوران 35 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے پر 3 بینکوں کے صدور اور چیف ایگزیکٹو افسران کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس میں تحقیقات کے لیے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو 11 جولائی کو طلب کیا تھا۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ادارے نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دے دی، جس کے سربراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر احمد شیخ ہوں گے۔
تاہم پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں جواب جمع کرایا اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سامنے پیش ہونے کے لیے الیکشن کے بعد کی مہلت مانگ لی۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے دونوں رہنماؤں کو طلب کیا تھا، جس پر آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
11 جولائی کو معروف وکیل فاروق ایچ نائیک کی وکلا کی ٹیم کے 2 جونیئر وکیل ایف آئی اے اسٹیٹ بینک کرائم سرکل میں پیش ہوئے اور آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے تحریری بیان جمع کروایا۔
تحریری بیان میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کی مصروفیت کی وجہ سے آصف زرداری اور فریال تالپور پیش نہیں ہوسکتے، لہٰذا انتخابات کے بعد کا وقت دیا جائے، 25جولائی کے بعد پہلے ہفتے میں آصف زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش ہوجائیں گے۔